امریکا: طالبان کی مدد کے الزام میں تین پاکستانی نژاد امریکی شہری گرفتار

امریکا: طالبان کی مدد کے الزام میں تین پاکستانی نژاد امریکی شہری گرفتار
muslim_pk_usaدبئی(العربیہ ڈاٹ نیٹ) پاکستانی طالبان کو رقوم فراہم کرنے کے الزام میں فلوریڈا کی ایک مسجد کے پاکستانی نژاد امریکی امام اور ان کے دو بیٹوں کو امریکا میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ہفتے کے روز امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ تین پاکستانی نژاد امریکیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جو پاکستانی طالبان کو رقوم کی فراہمی میں ملوث ہیں۔
امریکا کی طرف سے ان تمام افراد پربیرون ملک قتل، اغوا اور پاکستانی طالبان کو مالی مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔ واشنگٹن حکومت پاکستانی طالبان کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے۔ ایف بی آئی حکام نے کہا ہے کہ یہ چھ افراد کا نیٹ ورک تھا اور رقوم بھیجنے کا مقصد طالبان کو ہتھیار خریدنے میں مالی مدد فراہم کرنا تھا۔ اگر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کو کم از کم 15 سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
امریکی حکام کی طرف سے عائد کردہ فرد جرم میں ان افراد پر پچاس ہزار ڈالر پاکستانی طالبان کو بھیجنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ فلوریڈا کے امریکی اٹارنی ویفرڈو فیرر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھیجی جانے والی رقم اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ 76سالہ محمد حافظ شیر علی خان اور ان کے 24 سالہ بیٹے اظہر خان کو جنوبی فلوریڈا میں گرفتار کیا گیا تھا،جب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تھے۔ حافظ شیر علی خان میامی میں ایک مسجد کے امام ہیں۔ شیر علی خان کے بڑے بیٹے عرفان خان کو لاس اینجلس میں ایک ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عرفان خان کی عمر 37 برس ہے اور وہ فلوریڈا کی ایک مسجد میں امام ہیں۔
پاکستان میں بھی تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان میں علی رحمان، عالم زیب اور امینہ خان شام ہیں۔ امینہ خان حافظ شیر علی خان کی بیٹی اور عالم زیب ان کے پوتے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق وہ گزشتہ تین برسوں سے ان افراد پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ امریکی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ ان افراد کی مدد سے پاکستانی شہر سوات میں ایک مدرسہ چلایا جا رہا ہے اور وہاں بچوں کو دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔
پاکستانی طالبان نے اس ہفتے خیبر پختون خواہ میں خود کش دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے کااعلان کیا تھا۔ ایک نیم فوجی تربیتی مرکز کے باہر ہونے والے ان دھماکوں میں 80 سے زیادہ ا فراد ہلاک ہوگئے تھے۔
طالبان کا کہناہے کہ یہ دھماکے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے کیے گئے تھے جنہیں گذشتہ ہفتے ایبٹ آباد میں ان کے ایک خفیہ ٹھکانے پر کارروائی کے دوران امریکی کمانڈوز نے ہلاک کر دیا تھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں