لندن (رائٹرز) اسامہ بن لادن کے صاحبزادے نے اپنے والد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندر برد کرنے سے خاندان کی توہین ہوئی ہے۔ عمر بن لادن سے منسوب یہ بیان ابو ولید المصری کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ہے۔
اسامہ بن لادن کے چوتھے بیٹے کے شائع شدہ خط کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ فوجی پروپیگنڈہ کے متعدد ماہرین کا کہنا ہے کہ خط کے مندرجات اوریجنل معلوم ہوتے ہیں۔ عمر بن لادن سے ای میل اور فون کے ذریعے رابطہ کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔
خط میں تحریر ہے کہ ہم قانونی طور پر اس بات کا امریکی صدر باراک اوبامہ کو ذمہ دار سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے والد اسامہ بن لادن کے بارے میں وضاحت کریں کیونکہ اپنے لوگوں میں اہمیت اور رتبے کے حامل شخص کی لاش کیساتھ ایسا سلوک کرنا انسانی اور مذہبی لحاظ سے ناقابل قبول ہے اس سے ان کے خاندان ان کے رفقاء کی بے توقیری اور توہین ہوئی ہے اور مذہبی استحقاق اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو زک پہنچی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے کارروائی کی وجہ کے طور پر کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ خط میں الزام لگایا گیا کہ کارروائی کا مقصد انہیں ہلاک کرنا تھا نہ کہ ان کو گرفتار کرنا۔ بعدازاں امریکی کمانڈوز نے ان کی لاش تلف کرنے میں عجلت دکھائی۔
خط میں تحریر ہے کہ ہم قانونی طور پر اس بات کا امریکی صدر باراک اوبامہ کو ذمہ دار سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے والد اسامہ بن لادن کے بارے میں وضاحت کریں کیونکہ اپنے لوگوں میں اہمیت اور رتبے کے حامل شخص کی لاش کیساتھ ایسا سلوک کرنا انسانی اور مذہبی لحاظ سے ناقابل قبول ہے اس سے ان کے خاندان ان کے رفقاء کی بے توقیری اور توہین ہوئی ہے اور مذہبی استحقاق اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو زک پہنچی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے کارروائی کی وجہ کے طور پر کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ خط میں الزام لگایا گیا کہ کارروائی کا مقصد انہیں ہلاک کرنا تھا نہ کہ ان کو گرفتار کرنا۔ بعدازاں امریکی کمانڈوز نے ان کی لاش تلف کرنے میں عجلت دکھائی۔
آپ کی رائے