عراقی القاعدہ کی جانب سے ایمن الظواہری کی حمایت کا اظہار

عراقی القاعدہ کی جانب سے ایمن الظواہری کی حمایت کا اظہار
osama_aymanبغداد(العربیہ ڈاٹ نیٹ،ایجنسیاں)عراق میں القاعدہ کی شاخ نے اس جنگجو نیٹ ورک کے سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکی فورسز کی چھاپہ مار کارروائی میں ہلاکت کے ایک ہفتے کے بعد اس کے نائب کماندار ایمن الظواہری کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

عراق میں القاعدہ کی شاخ ”ریاست اسلامی عراق” کی جانب سے مزاحمت کاروں اور جہادیوں کی ایک ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما کو اپنے ملک میں اسامہ بن لادن کے انتقام میں نئے حملوں پر خوف زدہ رہنا چاہیے۔
سات سو الفاظ پرمشتمل اس بیان میں القاعدہ کے سربراہ کی 2مئی کو پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکا کی خصوصی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت پرتعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ القاعدہ نے ابھی تک اسامہ بن لادن کے کسی جانشین کا اعلان نہیں کیا اور یہ بھی یقینی نظر نہیں آرہا ہے کہ آیا مصر سے تعلق رکھنے ایمن الظواہری واقعی اپنے کرشماتی مقتول سربراہ کی طرح القاعدہ کی قیادت سنبھال سکیں گے یا نہیں۔
جہادی ویب سائٹس کو مانیٹرکرنے والے امریکا میں قائم سائٹ انٹیلی جنس گروپ کے مطابق القاعدہ سے وابستہ ریاست اسلامی عراق نے 5مئی کو وسطی صوبہ بابل کے دارالحکومت حلّہ میں پولیس کی ایک عمارت کے باہر خودکش بم حملے کی بھی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ اس بم دھماکے میں چوبیس پولیس اہلکار ہلاک اور ستر سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔القاعدہ کے سربراہ کی ہلاکت کے بعد سے عراق میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
عراقی حکام یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ حالیہ برسوں کے دوران القاعدہ کو بری طرح تباہ کردیا گیا ہے لیکن سابق صدر صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے آٹھ سال بعد بھی اس ملک کو القاعدہ اور دوسرے جنگجو گروپوں کی تباہ کن مزاحمت کا سامنا ہے اور مزاحمت کار آئے دن عراقی سکیورٹی فورسزاور سرکاری تنصیبات پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ گذشتہ ماہ اپریل میں عراق میں تشدد کے واقعات میں دوسو گیارہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں