افغانستان، غزنی میں نیٹو کی بمباری، 8 افغان گارڈز ہلاک

افغانستان، غزنی میں نیٹو کی بمباری، 8 افغان گارڈز ہلاک
afghanian-killedغزنی/اسدآباد(اے ایف پی)افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں اتحادی فوج کو رسدپہنچانے والے ایک قافلے پر نیٹو نے بمباری کی جس کے نتیجے میں8افغان نجی گارڈہلاک ہوگئے۔نیٹوکے ترجمان نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے فرینڈلی فائرقراردیا ہے جبکہ افغان حکام نے بھی واقعے کی تصدیق کی ہے اورکہا کہ اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ۔ادھر مشرقی صوبے کنڑمیں نیٹوکی کارروائی میں پاکستانیوں سمیت25غیرملکیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق افغان پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کو قومی شاہراہ پر نیٹوکے فضائی حملے میں 8سے10افغان محافظ ہلاک ہوگئے۔غزنی پولیس کے نائب سربراہ محمد حسین یعقوبی نے بتایا کہ واقعے غزنی صوبے میں اس وقت پیش آیا جب مسلح محافظ جنوبی افغانستان میں نیٹوکے اڈوں تک رسدپہنچانے والے قافلے کی حفاظت کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ نیٹوکے ہیلی کاپٹروں نے غلطی سے مسلح مزاحمت کار سمجھ کران محافظوں کو نشانہ بنایا ہو۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے8تا10محافظ ہلاک ہوگئے۔پولیسسربراہ کے مطابق اس واقعے کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب افغانستان میں نیٹوکی قیادت میں لڑنے والی بین الاقوامی فوج کا کہنا ہے کہ افغان حکام نے اس واقعے کے بارے میں آگاہ کیا ہے تاہم ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں اس بارے میں تفصیلات کا علم نہیں۔ایساف ترجمان نے کہا کہ ہم اس واقعے کے بارے میں تحقیقات کررہے ہیں۔افغان خفیہ ایجنسی کے کابل میں ترجمان لطف اللہ مشال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم اس واقعے سے آگاہ ہیں تاہم ہمارے پاس فی الوقت کوئی تفصیلات نہیں جو ذرائع ابلاغ کو جاری کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی تحقیقات کررہے ہیں کہ حقیقت میں کیا واقعہ پیش آیا اور نیٹوکی فضائی بمباری کی وجہ کیا تھی۔
برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق نیٹوسپلائی کے رسد قافلے کی حفاظت پر مامور مسلح گارڈزکی امریکی افواج کے ساتھ جھگڑاہوگیاجس پر فضائی مددطلب کرلی گئی۔افغانستان میں نیٹونے تصدیق کی ہے کہ مشرقی صوبے غزنی سے فضائی مددطلب کی گئی تھی اوراس کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حملہ مزاحمت کاروں پر کیا گیا ہے۔غزنی پولیس سربراہ زرآورزاہد نے بتایاہے کہ جھڑپ میں کوئی مزاحمت کارملوث نہیں تھااورامریکی قافلے اوروطن رسک نامی سیکورٹی کمپنی کے محافظوں میں جھگڑاہواتھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں