انتہاپسند ویب سائٹس کی علمائے اہل سنت ایران کیخلاف ہرزہ سرائی

انتہاپسند ویب سائٹس کی علمائے اہل سنت ایران کیخلاف ہرزہ سرائی
harzasoraei_2زاہدان ( سنی آن لائن) حکومت کے قریب سمجھے جانے والے بعض انتہا پسند نیوز ویب سائٹس نے گزشتہ دنوں ایرانی اہل سنت اور ان کے قائدین کیخلاف اپنے الزامات کی فہرست میں ایک اور بے بنیاد الزام کا اضافہ کیا۔

’’سنی آن لائن‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بعض موقع پرست اور فرقہ واریت کو ہوادینے والے ذرائع ابلاغ نے بعض ایرانی سنی علمائے کرام پر الزام لگایا ہے کہ ترکی انٹیلی جنس سروسز سے ان کے تعلقات ہیں۔
مذکورہ ویب سائٹس نے بطور خاص خطیب اہل سنت زاہدان مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم کا نام لیا ہے اور ان کی ترکی میں بعض سیمینارز میں شرکت کو ترکی کے انٹیلی جنس اداروں سے تعلقات کے مترادف قرار دیا ہے۔ حالانکہ جن جلسوں میں حضرت شیخ الاسلام سمیت دیگر سنی علمائے کرام نے شرکت کی ہے وہ ’’ عالمی اتحاد علمائے مسلمین‘‘ کی جانب سے منعقد ہوئے تھے اور بعض شیعہ علماء و ایرانی مذہبی پیشواؤں نے بھی ان میں شرکت کی ہے۔
خیال رہے گزشتہ چند مہینوں سے مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم کے پاسپورٹ کو ایرانی سیکورٹی حکام نے ضبط کرکے اپنی تحویل میں لی ہے اور ان کے باہر ملک جانے پر پابندی عائد کی ہے۔ لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ فرقہ پرست عناصر کو اس پر بھی تسلی نہیں ہوئی ہے چنانچہ آپ سمیت دیگر سنی علمائے کرام کیخلاف ہرزہ سرائی و الزام تراشی پر اتر آئے ہیں۔
’’سنی آن لائن‘‘ ان بے بنیاد تہمتوں کی پرزور تردید کرکے ایسے افراد ا ور گروہوں کیخلاف اللہ تعالی کی عدالت سے انصاف کیلیے رجوع کرتی ہے جو بظاہر ایران میں خودکو عدالتی کاروائی اور ہر قسم کے نوٹس سے محفوظ سمجھتے ہیں۔
بلاشبہ اللہ تعالی ہی کی عدالت میں ایسے عناصر کو جائز سزا ملے گی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں