مصر کی کوششوں سے حماس اور فتح مصالحت پر متفق

مصر کی کوششوں سے حماس اور فتح مصالحت پر متفق
abumarzouq_azzamقاہرہ(مرکز اطلاعات فلسطین)فلسطین میں دو بڑی جماعتیں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور صدر محمود عباس کی جماعت الفتح طویل عرصے کی مفاہمتی کوششوں کے بعد بالآخر مصالحت پر متفق ہو گئی ہیں. دونوں جماعتوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر آئندہ بدھ کو دستخط کیے جائیں گے جس  میں فلسطینی صدر محمود عباس اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل موجود ہوں گے.

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبےکے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق  نے بدھ کو قاہرہ میں  مصری نگراں حکومت کی نگرانی میں طے پانے والی مفاہمت کی تصدیق کی اور کہا کہ مفاہمت کی حتمی منظوری صدر محمود عباس اور خالد مشعل  کی موجودگی میں دی جائے گی. بدھ کے روز قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں حماس کے رہ نما ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ  دونوں بڑی جماعتیں باہمی اختلافات بھلا کر فلسطینی عوام کے مفاد میں مفاہمتی فارمولے پر متفق ہو گئی ہیں. ہماری مفاہمت کا مقصد فلسطینیوں کے درمیان اتحاد ویگانگت پیدا کرنے کے ساتھ فلسطینیوں کے سلب شدہ حقوق واپس لانے کے لیے ایک اپنی مساعی کو مجتمع کرنا ہے.
ایک سوال کے جواب میں حماس کے رہ نما کا کہنا تھا کہ قاہرہ میں مصری حکومت کی نگرانی میں فتح کی قیادت سے ہونے والی بات چیت نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی ، جس میں فریقین نے غیرمعمولی فراخ دلی کا مظاہرہ کیا. انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے درمیان  مفاہمت کی کوششوں کی کامیابی کا سہرا مصری حکومت کے سر جاتا ہے جس نےدونوں بڑی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی سرتوڑ کوششیں کی ہیں.
ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے  کہا کہ مصالحت کےحوالے  فارمولے کے تمام نکات پر اتفاق کر لیا گیا ہے اور ایسا کوئی نکتہ باقی نہیں رہا جس میں مزید کوئی بات چیت کی ضرورت ہو. حماس رہ نما نے توقع ظاہر کی کہ فتح کی سینئر قیادت مفاہمت کو حتمی شکل دینے کے لیے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی اور مزید کسی قسم کی پیچیدگی پیدا کرنے سے سختی سے گریز کرے گی.

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں