وزیرستان میں دو مشتبہ امریکی ڈرون طیاروں کے حملے ، چھے افراد ہلاک

وزیرستان میں دو مشتبہ امریکی ڈرون طیاروں کے حملے ، چھے افراد ہلاک
droneاسلام آباد(العربیہ ڈاٹ نیٹ) پاکستان کے زیر انتظام قبائلی علاقے وزیرستان میں ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چھے افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں دو ڈرون طیاروں نے حصہ لیا۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے بتایا کہ یہ حملہ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ میں کیا گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ پہلے مشتبہ عسکریت پسندوں کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا اور بعد میں ایک موٹر سائیکل اور کار پر میزائل داغے گئے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرستان ہی میں ایک ڈرون حملے کی زد میں آ کر 40 سے زائد عام شہری مارے گئے تھے۔ پاکستانی فوج نے اس حملے میں قبائلی عمائدین کی ہلاکت پر امریکا سے احتجاج کیا تھا۔
آخری مرتبہ17 مارچ کو شمالی وزیرستان کے دتہ خیل کے علاقے میں مبینہ امریکی ڈرون نے میزائل حملہ کیا تھا جس میں 45 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعہ پر پاکستان کی فوجی اور سیاسی قیادت نے امریکا سے سخت احتجاج کیا تھا کیونکہ اس میں مرنے والے ایسے پرامن قبائلی تھے جو انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں حکومت کی معاونت کررہے تھے۔ لیکن امریکی حکام کا اصرار ہے کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسند تھے۔
شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب دو پاکستانیوں کے قتل کے جرم میں امریکی سی آئی اے کے ایک نجی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی گرفتار ی پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں تناؤ کا باعث بنی ہوئی تھی۔ میزائل حملے میں حکومت کے حامی قبائلیوں کی ہلاکت کی وجہ سے اس کشیدگی میں اضافہ ہو گیا اور بظاہر دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کے درمیان انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تعاون بھی تعطل کا شکار ہو گیا۔
بدھ کو کیے گئے ڈرون حملے سے محض دو روز قبل پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا نے امریکا میں سی آئی اے کے سربراہ لیون پناٹا سے ملاقات میں ڈرون حملوں اور دیگر امور پر بات چیت کی تھی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں