طرابلس(بى بى سى) لیبیا کے باغیوں نے تیل کی پیداوار کے حوالے سے اہم شہر اجدابیا پر قبضے کے بعد مغربی کی سمت پیشقدمی شروع کر دی ہے۔
اتحادی افواج کے طیاروں کی سات روز کی مسلسل بمباری کے بعد باغیوں نے اجدابیا پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔
اتحادی افواج کے طیاروں کی سات روز کی مسلسل بمباری کے بعد باغیوں نے اجدابیا پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق انہوں نے اس کے بعد ستر کلو میٹر دور شہر بریقہ پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق لیبیا کے مرکزی شہر سبھا پر بھی اتحادی افواج نے حملہ کیا ہے۔ لیبیا کے ٹیلی ویژن کے مطابق فوجی اور شہری علاقوں کو نقصان پہنچا ہے لیکن اس دعوے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اتحادی طیاروں نے کرنل قذافی کے مضبوط گڑھ سرت پر بھی بمباری کی ہے۔ یہ شہر طرابلس اور بن غازی کے درمیان بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع ہے۔ کرنل قذافی سرت شہر ہی میں پیدا ہوئے تھے اور یہاں وہ کافی مقبول ہیں۔
لیبیا کی حکومت کے ترجمان خالد کیم نے تصدیق کی ہے کہ مغربی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے لیبیائی افواج نے اجدابیا خالی کر دیا ہے۔ کرنل قدافی کے حامیوں نے ایک ہفتہ قبل اجدابیا کو باغیوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا اور وہ بن غازی کے اطراف تک پہنچ گئے تھے جب مغربی ممالک کے طیاروں نے لیبیا پر بمباری کا سلسلہ شروع کر دیا۔
دوسری طرف فرانس نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں نے سنیچر کو مصراتہ کے ہوائی اڈے پر کھڑے کم از کم پانچ فوجی طیارے اور دو ہیلی کاپٹر تباہ کر دیے ہیں۔
کرنل قذافی کی فورسز اب ملک کے مغربی علاقوں میں دارالحکومت طرابلس، مصراتہ اور کچھ اور شہروں کو کنٹرول کر رہی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق لیبیا کے مرکزی شہر سبھا پر بھی اتحادی افواج نے حملہ کیا ہے۔ لیبیا کے ٹیلی ویژن کے مطابق فوجی اور شہری علاقوں کو نقصان پہنچا ہے لیکن اس دعوے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اتحادی طیاروں نے کرنل قذافی کے مضبوط گڑھ سرت پر بھی بمباری کی ہے۔ یہ شہر طرابلس اور بن غازی کے درمیان بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع ہے۔ کرنل قذافی سرت شہر ہی میں پیدا ہوئے تھے اور یہاں وہ کافی مقبول ہیں۔
لیبیا کی حکومت کے ترجمان خالد کیم نے تصدیق کی ہے کہ مغربی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے لیبیائی افواج نے اجدابیا خالی کر دیا ہے۔ کرنل قدافی کے حامیوں نے ایک ہفتہ قبل اجدابیا کو باغیوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا اور وہ بن غازی کے اطراف تک پہنچ گئے تھے جب مغربی ممالک کے طیاروں نے لیبیا پر بمباری کا سلسلہ شروع کر دیا۔
دوسری طرف فرانس نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں نے سنیچر کو مصراتہ کے ہوائی اڈے پر کھڑے کم از کم پانچ فوجی طیارے اور دو ہیلی کاپٹر تباہ کر دیے ہیں۔
کرنل قذافی کی فورسز اب ملک کے مغربی علاقوں میں دارالحکومت طرابلس، مصراتہ اور کچھ اور شہروں کو کنٹرول کر رہی ہے۔
آپ کی رائے