کراچی میں مزید دس افراد ہلاک

کراچی میں مزید دس افراد ہلاک
new-karachi-attackکراچی(بی بی سی) ملک کی سیاسی جماعتیں جب صدر آصف علی زرداری کے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقعے پر اپنا سیاسی لائحہ عمل تشکیل دینے میں مصروف تھیں، ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری رہا۔ جس میں صبح سے رات تک مزید دس افراد ہلاک ہوگئے، جو زیادہ تر مزدور پیشہ تھے۔

پولیس کے مطابق منگل کی شب عائشہ منزل کے قریب ٹرالر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
نارتھ کراچی کے سیکٹر گیارہ سی میں موٹر سائیکل پر سوار افراد کی فائرنگ میں تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں سات سالہ بچی ایمن بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق شبانہ نامی خاتون آلو چپس فروخت کر رہی تھی کہ مسلح افراد نے فائرنگ کی جس میں نعمان، ریاض اور سات سالہ ایمن ہلاک ہوگئے۔
کراچی سے بی بی سی کے نامہ نگار ریاض سہیل کی رپورٹ اسی طرح سائیٹ ایریا کے علاقے میں میٹرول میں فائرنگ سے ایک نوجوان بلاول ہلاک ہوگیا۔ دوسری جانب اورنگی میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے عبدالرحمان زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا۔
دریں اثنا لانڈھی کے علاقے میں فائرنگ میں ایک نوجوان صاحبزادہ خان ہلاک ہوگیا ہے، پولیس کے مطابق مقتول سوات کا رہائشی تھا شہر میں حالات خراب ہونے کی وجہ سے آج اپنے شہر جانے کے لیے نکلا تھا۔
اورنگی کے علاقے پیر آباد میں مسلح افراد نے پچیس سالہ خوشحال خان کو نشانہ بنایا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔
اسی طرح ناظم آباد میں میٹرک بورڈ کے پاس فائرنگ میں گل زمان نامی نوجوان ہلاک ہوگیا پولیس کے مطابق مقتول سبزی فروش تھا۔
دوسری جانب گزشتہ روز کراچی میں ہلاک ہونے والی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایڈووکیٹ محمد حنیف کے قتل کے خلاف سٹی کورٹس میں منگل کو وکلا نے بائیکاٹ کیا۔ کراچی بار کے صدر محمد عاقل سیکریٹری حیدر امام نے جنرل باڈی سے خطاب کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں