ایف ڈبلیو او کیمپ پر فائرنگ، 11ہلاک

ایف ڈبلیو او کیمپ پر فائرنگ، 11ہلاک
baloch_insurgentکوئٹہ(بى بى سى) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے گوادر میں پاکستان فوج کی ذیلی تنظیم فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے کیمپ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد سیکورٹی فورسزنے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب بلوچ مذاحمت کاروں نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔
کوئٹہ سے ہمارے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے چالیس کلو میٹر دور پاک ایران سرحد کے قریب پلری کے مقام پر ایف ڈبلیو او کے ایک کیمپ پر پیر اور منگل کی درمیانی شب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سات ایف ڈبلیو او کے ملازم اور چار عام مزدور تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق چار موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ایف ڈبلیو ورکس کے کیمپ پر اچانک اندھا دھند فائرنگ کی جو پندرہ سے بیس منٹ تک جاری رہی۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور ایف ڈبلیو او کی دوگاڑیوں کو بھی ساتھ لے گئے جن کو بعدمیں نذرآتش کردیاگیا۔  گوادر سے مقامی صحافی دلشاد بیانی کے مطابق واقعہ میں ہلاک ہونے والے ایف ڈبلیو او کے سات کارکن شامل ہیں جو گذشتہ ایک سال سے پاک ایران سرحد کو گوادر کوسٹل ہائی وے سے منسلک کرنے والے سڑک کی تعمیر کا کام کررہے تھے۔ بقول دلشا بیانی کے کہ واقعہ میں ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔
اس سلسلے میں جب میں ڈپٹی کمشنر گوادر عاصم غلزئی سے رابطہ کیا گیا توانہوں نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میں گیارہ افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں کو علاج کے لیے فوری طور پر کراچی کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیاہے۔
فائرنگ کے بعد علاقے میں موجود سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے لیکن آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔
دوسری جانب بلوچ لیبریشن فرنٹ کے ترجمان داؤد بلوچ نے ایک نامعلوم مقام سے بی بی سی کو ٹیلی فون کرکے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
دریں اثناء کوئٹہ میں گذشتہ روز بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او کے سابق صدر حمید شاہین کی لاش ملی ہے جن کو ایک روزقبل بعض نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ سے اغواء کیا تھا۔
واقعہ کے خلاف گذشتہ روز بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر بڑے شہروں میں بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او آزاد کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں