مصر: دستور میں اصلاحات کیلیے ریفرنڈم جاری، شہریوں کی بڑی تعداد شریک

مصر: دستور میں اصلاحات کیلیے ریفرنڈم جاری، شہریوں کی بڑی تعداد شریک
egypt_voteدبئی(العربیہ)مصر میں سابق صدر حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے بعد فوج کی نگرانی میں عبوری کونسل کے زیر اہتمام آئین کی بعض دفعات میں کی گئی ترامیم کی منظوری کے لیے عوامی ریفرنڈم جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق عوام کی بڑی تعداد پولنگ مراکز پر آ رہی اور عبوری کونسل کے تحت آئین میں کی گئی ترامیم کے حق یا مخالفت میں اپنے ووٹ ڈال رہی ہے۔ پولنگ کے آخری وقت تک کم و بیش چار کروڑ 20 لاکھ افراد اپنی رائے دیں گے۔

نامہ نگاروں کے مطابق مصری میں آئین میں ترامیم کے حوالے منعقدہ ریفرنڈم میں عوام میں واضح طور پر اس کی ترمیم کی مخالفت اور حمایت دیکھی جا رہی ہے۔ ملک میں اپوزیشن کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون، تمام مذہبی جماعتیں اور بائیں بازو کی کئی سرکردہ شخصیات بھی آئین کی دفعات میں کی گئی ترامیم کے حق میں ہے جبکہ بعض پارلیمانی گروپ اور سیکولر جماعتیں آئین میں جزوی ترمیم کےخلاف ہیں۔ جزوی ترمیم کی مخالفت کرنے والوں میں آئندہ کے صدارتی انتخابات کے امیدوار محمد البرادعی اور عمرو موسیٰ بھی شامل ہیں۔ ترمیم کے مخالفین کا کہنا ہے کہ جزوی تبدیلی کافی نہیں آئین کو از سرنو مرتب کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق ریفرنڈم کے لیے پولنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے ہوا۔ پولنگ کے آغاز کے ساتھ ہی شہریوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع ہو گئی تھی۔ پولنگ کے عمل کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پولنگ مراکز پر کم ازکم 30 ہزار فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق صدرحسنی مبارک کے استعفے کے فوج کی نگرانی میں قائم عبوری کونسل نے ایک آئینی کمیٹی کے ذریعے آئین کی بعض دفعات میں ترمیم کی تھیں۔ آئینی ترامیم میں صدر کے اختیارات میں کمی، ایمرجنسی کے متعلق قوانین میں نرمی اور کئی دیگر اہم دفعات شامل تھیں۔ ترامیم کی حتمی توثیق کے لیے آج عوامی ریفرنڈم کا اعلان کیا گیا تھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں