مصر: انقلاب کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کے پہلے واقعے کی تحقیقات شروع

مصر: انقلاب کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کے پہلے واقعے کی تحقیقات شروع
jasousدبئی(العربیہ ڈاٹ نیٹ) مصرمیں 25 جنوری کے انقلاب کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک نیٹ ورک کےخلاف تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔قاہرہ میں پراسیکیورٹر جنرل کی نگرانی میں قائم پراسیکیوشن آفس کےایک سینئر عہدیدار ھشام بدوی نےبتایا ہے کہ حکام نے چند روز قبل اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک نیٹ ورک کا سراغ لگا کرمتعدد افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

مصری اخبار “الجمہوریہ”نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہےکہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے نیٹ ورک کے سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ان میں ایک مصری اور دو مفروراسرائیلی یہودی شامل ہیں۔ ان تینوں افراد کا اسرائیل کے خفیہ ادارے “موساد”کے ساتھ رابطہ تھا اور یہ عناصر اہم راز افشاء کر کے مصر کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے تھے۔
مصری پراسیکیوشن آفس کے سینئر وکیل ھشام بدوی نے صرف اتنا بتایا کہ حکام نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے تین افراد سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔اب تک کی جانے والی تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کے بعد میں بعد میں بتایا جائے گا کہ آیا اسرائیلی جاسوس موساد کے ساتھ کس قسم کا تعاون کرتے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ مصر میں سابق صدرحسنی مبارک کے خلاف عوامی انقلاب کی تحریک کی کامیابی کے بعد اسرائیل کے جاسوسوں سے تحقیقات کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ تین ماہ پیشتر مصری وزارت داخلہ نے اسرائیل کے جاسوسی کرنے والے طارق عبدالرزاق نامی مصری شہری اور دو موساد کے مفرو ر افسروں کے خلاف جاسوسی کے الزامات کے تحت تحقیقات شروع کی تھیں۔
گذشتہ حکومت کے محکمہ داخلہ کے مطابق طار ق عبدالرزاق چین میں رہتے ہوئے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ کرتا رہا ہے ۔ موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے ان ملزمان کے خلاف دمشق کے ایک شہری کے ذریعے شام کی جاسوسی کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں