کابل/بغداد(اے ایف پی+رائٹرز+ایجنسیاں)افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں مقامی حکام کے مطابق افغان فوج کے بھرتی مرکز پر مبینہ خودکش حملے میں 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔جبکہ عراق میں فوجی ہیڈکوارٹرپر خودکش کارحملے اورمختلف علاقوں میں بم دھماکوں اورفائرنگ کے نتیجے میں13افرادہلاک اور 23شدید زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ دیا لہ کے علاقے کنعان میں ایک خودکش حملہ آورنے بارود سے بھراٹرک عراقی فوج کے ہیڈکوارٹر سے ٹکرادیا جس کے نتیجے میں عمارت خوفناک دھماکے سے مکمل تباہ ہوگئی جبکہ اس دوران 13فوجی اہلکار ہلاک اور14دوسرے شدید زخمی ہوگئے۔دھماکے سے جائے وقوعہ پر 10فٹ گہرااور4میٹرچوڑاگڑھا پڑگیا۔ جبکہ اردگردکے علاقے میں150گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
افغانستان کے شہر قندوز میں ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم چالیس افراد زخمی بھی ہو گئے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو صوبہ قندوز کے پولیس سربراہ 20اہلکاروں سمیت ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
طالبان ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے قندوز حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، بیان میں آتاہے: “فدائی مجاہدشہیدسیف اللہ تقبلہ اللہ باشندہ صوبہ ھذا نےپیر کے روز2011-03-14 مقامی وقت کےمطابق سہ پہر دوبجے کےلگ بھگ صوبائی دارالحکومت کےحلقہ نمبر2سپین زرچمن کےقریب کٹھ پتلی ادارےکی فوج کی بھرتی مرکزپرحملہ کیا، جس کے نتیجے 36اہلکار ہلاک ہوئے جن میں متعددآفیسربھی شامل ہیں، جبکہ کم ازکم 40 اہلکار شدیدزخمی ہوئے۔”
حملہ ایسےوقت میں کی گئی،جب فوجی مرکز میں تقریبا ستر70سے زائداہلکار آئےہوئےتھے۔
دریں اثنا طالبان ترجمانوں نے افغانستان کے مختلف اضلاع میں ہونے والے حملوں اور دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، اطلاعات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی سے متصل صوبہ ہلمندضلع دیشوکےسرحدی شہر “بہرامچہ” میں طالبان کےخلاف کاروائی کےلیےآنے والے کثیرتعداد میں امریکی فوجی بھاری نقصانات اٹھانے کے بعد پیراورمنگل کی درمیانی شب مقامی وقت کےمطابق دس بجےعلاقہ چھوڑکرفرارہوئے۔
رپورٹ کےمطابق گذشتہ روزکےدوران تباہ کیےجانےوالےفوجی ٹینکوں کی تعداد دس تک پہنچی ہے جوتاحال آس پاس بکھرےہوئےہیں، نیز دیگردھماکوں اورٹینکوں میں سوارفوجی جن کی تعدادتیس30بتائی گئی ہے،ہلاک وزخمی ہوئے۔
صوبہ ہرات، فراہ، قندھار، کاپیسا اور ہلمند کے مارجہ وسنگین اضلاع میں متعدد جھڑپوں اور دھماکوں میں 20 سے زائد امریکی وافغان فوجی وپولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ 12سے زائدامریکی ٹینک و بکتربند گاڑیوں کے تباہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
جبکہ فرانسیسی افواج شمال مشرقی صوبہ کاپیساکے ضلع تگاب سے پسپائی پر مجبور ہوگئے۔
افغانستان کے شہر قندوز میں ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم چالیس افراد زخمی بھی ہو گئے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو صوبہ قندوز کے پولیس سربراہ 20اہلکاروں سمیت ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
طالبان ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے قندوز حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، بیان میں آتاہے: “فدائی مجاہدشہیدسیف اللہ تقبلہ اللہ باشندہ صوبہ ھذا نےپیر کے روز2011-03-14 مقامی وقت کےمطابق سہ پہر دوبجے کےلگ بھگ صوبائی دارالحکومت کےحلقہ نمبر2سپین زرچمن کےقریب کٹھ پتلی ادارےکی فوج کی بھرتی مرکزپرحملہ کیا، جس کے نتیجے 36اہلکار ہلاک ہوئے جن میں متعددآفیسربھی شامل ہیں، جبکہ کم ازکم 40 اہلکار شدیدزخمی ہوئے۔”
حملہ ایسےوقت میں کی گئی،جب فوجی مرکز میں تقریبا ستر70سے زائداہلکار آئےہوئےتھے۔
دریں اثنا طالبان ترجمانوں نے افغانستان کے مختلف اضلاع میں ہونے والے حملوں اور دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، اطلاعات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی سے متصل صوبہ ہلمندضلع دیشوکےسرحدی شہر “بہرامچہ” میں طالبان کےخلاف کاروائی کےلیےآنے والے کثیرتعداد میں امریکی فوجی بھاری نقصانات اٹھانے کے بعد پیراورمنگل کی درمیانی شب مقامی وقت کےمطابق دس بجےعلاقہ چھوڑکرفرارہوئے۔
رپورٹ کےمطابق گذشتہ روزکےدوران تباہ کیےجانےوالےفوجی ٹینکوں کی تعداد دس تک پہنچی ہے جوتاحال آس پاس بکھرےہوئےہیں، نیز دیگردھماکوں اورٹینکوں میں سوارفوجی جن کی تعدادتیس30بتائی گئی ہے،ہلاک وزخمی ہوئے۔
صوبہ ہرات، فراہ، قندھار، کاپیسا اور ہلمند کے مارجہ وسنگین اضلاع میں متعدد جھڑپوں اور دھماکوں میں 20 سے زائد امریکی وافغان فوجی وپولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ 12سے زائدامریکی ٹینک و بکتربند گاڑیوں کے تباہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
جبکہ فرانسیسی افواج شمال مشرقی صوبہ کاپیساکے ضلع تگاب سے پسپائی پر مجبور ہوگئے۔
آپ کی رائے