‘طالبان کیخلاف ناکام ہوگئے‘ رواں برس شدید لڑائی ہوگی’

‘طالبان کیخلاف ناکام ہوگئے‘ رواں برس شدید لڑائی ہوگی’
robert_usaکابل/قندہار(خبرایجنسیاں)امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے افغانستان میں طالبان کے خلاف سنگین لڑائی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی اور مقامی افواج کو حاصل ہونے والی کامیابیاں غیر مستحکم اور ناپائیدار ہیں۔

جنوبی افغانستان میں طالبان کے گڑھ قندہار اور ہلمند کے دورے کے دوران مقامی دیہاتیوں، مقامی پولیس اور امریکی فوجیوں سے ملاقات کے دوران امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ بہار اور موسم ِگرما میں “دہشت گردوں” کے خلاف لڑائی سنگین نوعیت کی ہوگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ممکن نہ ہوگا کہ افغان فورسز جولائی میں سیکورٹی کے فرائض سنبھال لیں جیسا کہ منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے دوسرے حصوں سے امریکی افواج کے انخلا کا دارومدار زمینی حالات پرمنحصر ہوگا۔
دوسری جانب افغان صدر حامد کرزئی نے بھی متنبہ کیا کہ جوں جوں بین الاقوامی افواج سیکورٹی کی ذمہ داریاں اپنے افغان ساتھیوں کو منتقل کرنا شروع کریں گی، آئندہ سال مشکل ثابت ہوگا۔
گزشتہ روز یوم خواتین کی تقریب سے خطاب میں صدر کرزئی نے اتحادی افواج کی طرف سے سویلین ہلاکتوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور ایسے واقعات کو ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے نجی سیکورٹی اداروں پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغان حکومت کے لیے ایک خطرہ ہیں۔
ادھراتحادی افواج کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے امریکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افعانستان میں پچھلی گرمیوں کی نسبت رواںسال گرمیوں میں زیادہ خون ریزی کا امکان ہے ۔ پیٹریاس نے کہا کہ وہ صدر اوباما کو جولائی میں افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلاءکے پلان پر بریفنگ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اوباما نے کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے مزید فوجی بھیجے تھے تاہم چھوٹی کامیابیوں کے سوا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ ادھرعالمی انٹیلی جنس حکام نے کہا کہ ناٹو افواج نے ایرانی ساخت کے راکٹ پکڑ لیے ہیں ۔حکام نے بتایا کہ 122 ملی میٹر کے 50 راکٹ 3 ٹرکوں پر لدے تھے ۔
دوسری جانب طالبان ترجمانوں نے مختلف مسلح کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے صوبہ کنڑ میں غیرملکی قابض افواج کے قافلے پرحملے کے نتیجے میں 11فوجی ہلاک وزخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ جلال آباد میں ہونے والے دھماکوں کے دو اور زخمی پولیس آفیسر چل بسے۔
ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے “ایک ماہ کےدوران صوبہ ہلمند ضلع گریشک کے علاقہ قلعہ گز میں امارت اسلامیہ کےمجاہدین نےغاصبوں کے 53فوجی وبکتربند ٹینکوں کوبارودی سرنگوں اور مسلحانہ کاروائی کےدوان تباہ کردیے،جن میں اکثریت اب بھی علاقےمیں پڑےہوئےہیں اور آزاد وخودمختار صحافی حضرات جہادی کونسل کی اجازت کےتحت تباہ کیےجانےوالے ٹینکوں کامشاہدہ کرسکتے ہیں اوراس سلسلےمیں مجاہدین مکمل تعاون کےلیےتیارہیں۔
جہادی ذرائع کےمطابق آپریشن کےدوران تقریبا500پانچ سو امریکی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے،جن میں بعض کےبدن کےاعضاء یعنی ہاتھ،پاؤں وغیرہ اب تک آس پاس بکھرےہوئےہیں۔
واضح رہےکہ ایک ماہ تک جاری رہنےوالےآپریشن میں تیرہ13مجاہدین شہیدجبکہ سترہ17زخمی ہوئے۔”
دوسری جانب صرف ایک ہفتے کے اندر 52 عام افغان شہری مختلف علاقوں میں امریکی بمباری وفائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوچکے ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں