
حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے ہیں، جبکہ پولیس حکام نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرلیا ہے اور شواہد جمع کئے جارہے ہیں جبکہ علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے ان کے ساتھ گاڑی میں موجود خاتون اور ڈرائیور کو باہر نکال کراندھا دھند فائرنگ کی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ یہاں پولیس اہلکار موجود ہوتے ہیں، تاہم آج کوئی اہلکار نظر نہیں آیا۔
حملہ آوروں نے جائے وقوع پر پمفلٹ پھینکے ہیں، جس پر فدائیان محمد صلى الله عليہ وسلم،تنظیم القاعدہ و تحریک طالبان پنجاب تحریر تھا، پمفلٹ پر مزید لکھا تھا کہ شریعت اسلامیہ میں گستاخ رسول صلى الله عليہ وسلم کے حکم صرف اور صرف قتل کا ہے۔
واضح رہے کہ ناموس رسالت صلى الله عليہ وسلم قانون کے حوالے سے انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں۔
وفاقی وزیر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ناموس رسالت صلى الله عليہ وسلم قانون کے حوالے سے انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں، جس پرانہوں نے سکیورٹی اسکواڈ کیلئے درخواست بھی دے رکھی تھی۔ تاہم آئی جی اسلام آباد کاکہنا ہے کہ انہیں ایف سی اور پولیس کی دو سکیورٹی اسکواڈ فراہم کی گئیں تھیں، لیکن وفاقی وزیر نے ہدایت دے رکھی تھی کہ سکیورٹی اسٹاف دفتر میں موجود رہے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے ان کے ساتھ گاڑی میں موجود خاتون اور ڈرائیور کو باہر نکال کراندھا دھند فائرنگ کی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ یہاں پولیس اہلکار موجود ہوتے ہیں، تاہم آج کوئی اہلکار نظر نہیں آیا۔
حملہ آوروں نے جائے وقوع پر پمفلٹ پھینکے ہیں، جس پر فدائیان محمد صلى الله عليہ وسلم،تنظیم القاعدہ و تحریک طالبان پنجاب تحریر تھا، پمفلٹ پر مزید لکھا تھا کہ شریعت اسلامیہ میں گستاخ رسول صلى الله عليہ وسلم کے حکم صرف اور صرف قتل کا ہے۔
واضح رہے کہ ناموس رسالت صلى الله عليہ وسلم قانون کے حوالے سے انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں۔
وفاقی وزیر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ناموس رسالت صلى الله عليہ وسلم قانون کے حوالے سے انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں، جس پرانہوں نے سکیورٹی اسکواڈ کیلئے درخواست بھی دے رکھی تھی۔ تاہم آئی جی اسلام آباد کاکہنا ہے کہ انہیں ایف سی اور پولیس کی دو سکیورٹی اسکواڈ فراہم کی گئیں تھیں، لیکن وفاقی وزیر نے ہدایت دے رکھی تھی کہ سکیورٹی اسٹاف دفتر میں موجود رہے۔
آپ کی رائے