دبئی(العربیہ ڈاٹ نیٹ) آسٹریا نے لیبی صدر معمر قذافی، ان کے اہل خانہ اور معاونین کے غیر فنڈز منجمد کر دیئے ہیں۔ سینٹرل بینک آسٹریا کے مطابق آسٹروی مالیاتی اداروں میں لیبیا کے فنڈز کی مالیت 1.2 بلین یورو ہے۔ ادھر جرمنی کے ایک بینک نے معمر قذافی کے بیٹے کا اپنے ہاں اکاونٹ منجمد کر دیا ہے جس میں 2.8 ملین ڈالرز مالیت کے بقایا جات موجود ہیں۔
بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ ان میں کتنی مالیت کے فنڈز ایسے ہیں کہ جو یورپی یونین کی طرف سے بلیک لسٹ افراد کی ملکیت ہیں۔
ادھر صدر قذافی کی حامی فوج نے ملک کے مغربی علاقے میں صف بندی شروع کر دی ہے۔ یہ صف بندی تیونس سے ساٹھ کلومیٹر دور نالوت بلدیہ کو حکومت مخالف مظاہرین کے تسلط سے آزاد کرانے کی ایک کارروائی خیال کی جاتی ہے۔
بلدیہ نالوت کے رہائشی سامی نے خبر رساں ادارے “رائٹرز” سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا قذافی کے حامی فوجیوں نے تیونس کی سرحد کے قریب علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فور ویل ڈرائیو گاڑیوں پر بھاری مشین گنز اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس فوجی موجود ہیں۔ سامی نے بتایا کہ اگرچہ قذافی کے حامی فوجی اپنی آمد کا کچھ اور مقصد بیان کرتے ہیں تاہم ان کی جنگی تیاری کوئی اور قصہ بیان کر رہی ہے۔
نالوت ہی کے ایک اور رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لیبی فوج تیونس کی سرحد کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت نالوت میں کسی قسم کی لڑائی نہیں ہو رہی۔ فوج نالوت سے گذر کر وازن کے علاقے کی طرف گئی ہے، لوگوں کو معلوم نہیں کہ یہاں کیا ہونے والا ہے۔
تیونس کے صحافیوں کا کہنا ہے کہ لیبی فوج کے یونٹس پیر کے روز مغرب کے وقت سرحدی علاقے میں دیکھے گئے۔ انہوں نے کہا اس وقت لیبیا کے ساتھ تیونس کی سرحد بند ہے۔
ادھر صدر قذافی کی حامی فوج نے ملک کے مغربی علاقے میں صف بندی شروع کر دی ہے۔ یہ صف بندی تیونس سے ساٹھ کلومیٹر دور نالوت بلدیہ کو حکومت مخالف مظاہرین کے تسلط سے آزاد کرانے کی ایک کارروائی خیال کی جاتی ہے۔
بلدیہ نالوت کے رہائشی سامی نے خبر رساں ادارے “رائٹرز” سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا قذافی کے حامی فوجیوں نے تیونس کی سرحد کے قریب علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فور ویل ڈرائیو گاڑیوں پر بھاری مشین گنز اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس فوجی موجود ہیں۔ سامی نے بتایا کہ اگرچہ قذافی کے حامی فوجی اپنی آمد کا کچھ اور مقصد بیان کرتے ہیں تاہم ان کی جنگی تیاری کوئی اور قصہ بیان کر رہی ہے۔
نالوت ہی کے ایک اور رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لیبی فوج تیونس کی سرحد کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت نالوت میں کسی قسم کی لڑائی نہیں ہو رہی۔ فوج نالوت سے گذر کر وازن کے علاقے کی طرف گئی ہے، لوگوں کو معلوم نہیں کہ یہاں کیا ہونے والا ہے۔
تیونس کے صحافیوں کا کہنا ہے کہ لیبی فوج کے یونٹس پیر کے روز مغرب کے وقت سرحدی علاقے میں دیکھے گئے۔ انہوں نے کہا اس وقت لیبیا کے ساتھ تیونس کی سرحد بند ہے۔
آپ کی رائے