اقوام متحدہ: لیبیا پر پابندیوں کا فیصلہ

اقوام متحدہ: لیبیا پر پابندیوں کا فیصلہ
un_councilاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے لیبیا کے رہنما معمر قذافی، ان کے خاندان اور قریبی رفقاء کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی حمایت یافتہ اس قرارداد کے تحت لگائی گئی پابندیوں میں لیبیا کے صدر معمر قذافی، ان کے خاندان اور قریبی رفقاء کے بین الاقوامی سفر پر پابندی اور اثاثے منجمد کرنے جیسے اقدامات شامل ہے۔

قرارداد کے ذریعے تشدد کے حالیہ واقعات کے وجہ سے لیبیا کے اسلحہ خریدنے پر پابندی کے ساتھ ساتھ اس کا کیس جرائم کی عالمی عدالت کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں برطانوی نمائندے نے سلامتی کونسل کی قرار داد کو لیبیا کے عوام کے لیے عالمی حمایت کی ایک علامت قرار دیا جو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے لیبیا کی رکنیت معطل کرنے اور تشدد کی عالمی تحقیقات کی سفارش کی تھی۔
امریکہ پہلے ہی لیبیا کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔
لیبیا کے خلاف پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ لیبیا نے عالمی اصولوں اور شائستگی کی مروجہ اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کا اصل نشانہ کرنل قذافی کے اثاثے اور ان کا خاندان ہو گا جبکہ لیبیا کے عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ لیبیا کے معاملے میں فوری کارروائی کرے۔
سیکریٹری جنرل بان کی مون نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ لیبیا میں تشدد کے واقعات کے دوران اب تک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ وہاں سے نقل مکانی کرنے والے افراد اور غذائی صورتِ حال پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مسٹر بان کی مون نے کہا کہ اب تک بائیس ہزار افراد لیبیا سے فرار ہو کر تیونس جبکہ مزید پندرہ ہزار مصر پہنچے ہیں لیکن خدشہ ہے کہ مقامی افراد اور غیر ملکی مزدوروں کی اس سے بھی بڑی تعداد ابھی تک وہاں پھنسی ہوئی ہے اور محفوظ مقامات تک پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتِ حال میں یہ ضروری ہے کہ لیبیا کے پڑوسی اور یورپی ممالک وہاں سے فرار ہونے والے افراد کے لیے اپنی سرحدیں کھلی رکھیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں