عراق: حکومت مخالف مظاہروں میں نو ہلاک

عراق: حکومت مخالف مظاہروں میں نو ہلاک
iraq_march_0بغداد(بى بى سى) عراق کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عراق کے مختلف شہروں میں ’یوم غصہ‘ کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

اس وقت بھی سینکڑوں کی تعداد میں عراقی دارالحکومت بغداد کے تحریر سکوائر میں جمع ہیں۔
مظاہرین اصلاحات کا مطالبہ اور بدعنوانی اور خراب سہولتوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تاہم حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے فسادات روکنے والی پولیس پر پتھر پھینکے اور جمہوریہ پل کی جانب جانے والے راستے پر پڑے کنکریٹ کے بلاکس ہٹانے کی کوشش کی۔
جمعرات کو عراقی وزیراعظم نورالمالکی نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مظاہروں میں شرکت سے گریز کریں۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ مظاہریں کے منتظمین سابق صدر صدام حسین کے حامی ہیں اور ان کا القاعدہ کے مزاحمت کاروں سے تعلق ہے۔
اس موقع پر شہر کے وسط میں ٹریفک پر پابندی عائد کر رکھی تھی اور ہزاروں کی تعداد میں فوجی تعینات کیے گئے تھے۔
بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے بغداد شہر کی جانب جانے والی ہر سڑک کو بند کر رکھا تھا تاکہ لوگوں کو مظاہروں میں شرکت سے روکا جا سکے۔

مشرق وسطیٰ میں مظاہرے
اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔
یمن کے دارالحکومت میں حکومت مخالف اور حمایت میں بڑے مظاہرے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی حسنی مبارک کے اقتدار سے الگ ہونے کے دو ہفتے مکمل ہونے پر ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین تحریر سکوائر میں جمع ہوئے اور اصلاحات کے لیے دباؤ ڈالا۔
اس کے علاوہ بحرین کے دارالحکومت ماناما میں لوگ نے مظاہروں میں ہلاک ہونے والے افراد کے لیے سوگ منایا۔
جمعہ کو ہی عمان، اردن اور فلسطینی علاقے رام اللہ میں بھی مظاہرے منعقد ہونے کی توقع ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں