کرمانشاہ(سنی آن لائن)ایران کے مغربی صوبہ کرمانشاہ کے شہر قصرشیرین میں سرگرم سنی کارکن “علی اکبرمحمودی” کو ایرانی سیکورٹی حکام نے اتوار 13 فروری2011ء میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔
علی اکبر محمودی “قصرشیرین” میں موجود اہل سنت کی واحد مسجد کی کمیٹی کا ممبرہے جس کی ممکنہ حالت کے بارے میں کوئی اطلاع دستیاب نہیں ہے۔
“ناجی کرد” نامی ویب وائر کی رپورٹ کے مطابق قصرشیرین کی “مسجدالنبی صلی اللہ علیہ وسلم” کی بنیاد سابق رجیم(شاہ) کے دوران ڈالی گئی تھی مگر ایران-عراق جنگ کے دوران اس کے بعض حصے منہدم ہوگئے۔ جنگ کے اختتام کے بعد موصوف جوشہر کے اہل خیر حضرات میں شمارہوتے ہیں نے مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرکے دیگر اہل خیرمسلمانوں کے تعاون سے تعمیرنو کاکام شروع کردیا۔ لیکن متعلقہ حکام کی رکاوٹوں اور بیجا پس وپیش کرنے کی وجہ سے پندرہ سال گزرنے کے بعد بھی مذکورہ مسجد کے تعمیرنو کا پروگرام مکمل نہیں ہواہے۔
یادرہے علی اکبرمحمودی کی گرفتاری کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں کوئی اطلاع دستیاب نہیں ہے۔
“ناجی کرد” نامی ویب وائر کی رپورٹ کے مطابق قصرشیرین کی “مسجدالنبی صلی اللہ علیہ وسلم” کی بنیاد سابق رجیم(شاہ) کے دوران ڈالی گئی تھی مگر ایران-عراق جنگ کے دوران اس کے بعض حصے منہدم ہوگئے۔ جنگ کے اختتام کے بعد موصوف جوشہر کے اہل خیر حضرات میں شمارہوتے ہیں نے مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرکے دیگر اہل خیرمسلمانوں کے تعاون سے تعمیرنو کاکام شروع کردیا۔ لیکن متعلقہ حکام کی رکاوٹوں اور بیجا پس وپیش کرنے کی وجہ سے پندرہ سال گزرنے کے بعد بھی مذکورہ مسجد کے تعمیرنو کا پروگرام مکمل نہیں ہواہے۔
یادرہے علی اکبرمحمودی کی گرفتاری کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں کوئی اطلاع دستیاب نہیں ہے۔
آپ کی رائے