حسنی مبارک کے اقتدار کا خاتمہ اسرائیل کے زوال کا آغاز ہے: سابق اسرائیلی سفیر

حسنی مبارک کے اقتدار کا خاتمہ اسرائیل کے زوال کا آغاز ہے: سابق اسرائیلی سفیر
mubarak_goingمقبوضہ بیت المقدس(ثناء نیوز ) اسرائیل کے مصر میں سابق سفیرزیفی مازل نے حسنی مبارک کے اقتدارکے خاتمے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔
سابق صہیونی سفیر کا کہنا ہے کہ حسنی مبارک کے جانے سے اسرائیل مشرق وسطی میں تنہا ہو گیا ہے نیزحسنی مبارک کی حکومت کا خاتمہ صہیونی ریاست کے زوال کا نقطہ آغاز ہو سکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صہیونی سفیر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین اسٹریٹیجک بحران سے گذر رہا ہے۔مصرمیں صدرحسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد تل ابیب اب تنہا ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کی غیرفطری اورغیرقانونی ڈرامائی انداز میں رخصتی اسرائیل کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں سابق اسرائیلی سفیرنے اعتراف کیا کہ بر طرف مصری صدرحسنی مبارک نے تیس سال تک ملک کی پارلیمنٹ پراپنی مضبوط گرفت رکھی اور اپنی مرضی کی پارلیمان کوکامیاب کرایا جاتا رہا لیکن اب حالات بدل چکے ہیں اب فوج کے بس کی بات نہیں کہ وہ جھوٹ اور دھاندلی کے ذریعے کامیاب ہونے والے لوگوں کو پارلیمنٹ میں تحفظ فراہم کر سکے۔مصری فوج کی کارکردگی کے بارے میں مسٹر مازل کا کہنا تھا کہ مصری فوج کے کمانڈر انچیف جنر طنطاوی ایک اچھے جرنیل ہیں لیکن حسنی مبارک کے جانے کے بعد خطے کے حالات تزویراتی اندازمیں تبدیل ہو چکے ہیں۔
انہیں ایسا دکھائی نہیں دیتا کہ مصری فوج اسرائیل اور قاہرہ کے درمیان طے پانے والے امن معاہدوں کو قائم رکھ سکے گی۔مصرمیں ملک اپوزیشن کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے بارے میں سوال کے جواب میں سابق صہیونی سفیر کا کہنا تھا کہ اخوان المسلمون ہی مصرکا حقیقی مسئلہ ہے جو اسرائیل اور مصر کے درمیان دراڑیں پیدا کر رہی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں