فاٹا میں آپریشن فوری بند کیا جائے۔ جماعت اسلامی کے تحت قبائلی جرگہ کا مطالبہ

فاٹا میں آپریشن فوری بند کیا جائے۔ جماعت اسلامی کے تحت قبائلی جرگہ کا مطالبہ
munawar-hassanلاہور(جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن کی زیر صدارت اتوارکو منصورہ میں عظیم الشان قبائلی جرگہ منعقد ہوا ۔ جرگہ میں 2 ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے ۔

اس موقع پر جاری کیے گئے اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیاہے کہ امریکی ایما پر قبائلی علاقوں میں جاری خونی آپریشن فی الفور بند کیا جائے۔امریکا کی جانب سے نام نہاد دہشت گردی کے نام پر چھیڑی گئی جنگ سے علیحدگی اختیار کی جائے۔ قبائلی علاقوں میں قیام امن کے لیے فوج کو واپس بلا کر مذاکرات اور جرگہ کی راہ اپنائی جائے۔ڈرون حملے فی الفور بند کیے جائیں۔صوبے کے مختلف اضلاع میں بے سروسامانی کی حالت میں زندگی گزارنے والے قبائلی متاثرین کی باعزت طور پر اپنے گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے اور واپسی تک ان کو بنیادی سہولیات کی باعزت اور با وقار انداز میں فراہمی یقینی بنائی جائے۔ بلا جواز آپریشنوں سے ہونے والی تباہی و بربادی کی تحقیقات اور ذمہ داران کے تعین کے لیے اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ آپریشنوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور قبائلی علاقوں کے لیے بڑا مالیاتی پیکیج دیا جائے ۔FCRکو ختم کرکے قبائلی علاقوں میں آئینی اور قانونی اصلاحات کی روشنی میں اسلامی شریعت کا نفاذ عمل میں لایا جائے ۔قبائلی عوام کو سیاسی آزادی دی جائے اور پولیٹیکل ایجنٹ کے ناجائز اختیارات کو ختم کرکے اُن کو عدالت کے سامنے جواب دہ بنایا جائے۔قبائلی علاقوں میں آزاد منتخب اسمبلی کا قیام عمل میں لایا جائے ۔پاکستانی شہریوں کے براہ راست اور بالواسطہ قاتل ریمنڈ ڈیوس کو پھانسی دی جائے نیز جاسوسی کا مقدمہ قائم کرکے اس سے پاکستان میں موجود بلیک واٹر اوردیگر امریکی دہشت گردوں اور ان کے آلہ کاروں کا نیٹ ورک معلوم کرکے اسے بے نقاب کیا جائے اوراس سلسلہ میں قومی غیرت کا ثبوت دیتے ہوئے ریمنڈ ڈیوس کو کسی قیمت پر بھی واپس نہ کرنے کا اعلان کیا جائے ۔قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت اور فوری وطن واپسی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں ۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ امریکا افغانستان میں واضح شکست کے بعد راہ فرار اختیار کررہاہے ۔ وہاں سے بھاگنے کی کوشش میں قبائلی عوام کو انتقام کا نشانہ بنارہاہے۔سات سال سے قبائلی علاقوں باجوڑ ،مہمند ،خیبر اور کزئی ،کرم ایجنسی ، درہ آدم خیل ، شمالی و جنوبی وزیرستان میں جاری آپریشن ،بم دھماکوں اور ڈرون حملوں سے 12 ہزار سے زائد بے گناہ لوگ شہید اور 16 ہزار زخمی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ شہداءاور زخمیوں میں زیادہ تعداد بوڑھوں ، بچوں اور خواتین کی ہے۔ 15 لاکھ سے زائد قبائل بے گھر ہوچکے ہیں، 25 ہزار گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ قبائلی جرگہ واضح اعلان کرتاہے کہ قبائلی پٹی کے ایک کروڑ غیور عوام تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ قدم بقدم کمر بستہ ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں