رباط / برسلز (آن لائن / ثناء نیوز) مراکش میں بھی حکومت کیخلاف 20فروری کو منظم مظاہرے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ حکومت نے پرُامن مظاہروں کا خیرمقدم کیا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں حکمرانوں کیخلاف جاری مظاہروں کو مد نظر رکھتے ہوئے عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے اپنی تنخواہ 50 فیصد تک کم کردی، اردن میں نئے وزیراعظم معروف بخت کیخلاف بھی مظاہرے شروع ہوگئے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے تیونس کے مفرور صدر کی اہلیہ سمیت ان کے 46 رشتہ داروں کے اثاثے منجمد کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق مراکش یوتھی موومنٹ نے فیس بک پر اعلان کیا ہے کہ وہ 20 فروری کو مصر کی طرز کے مظاہرے شروع کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور انہوں نے فیس بک ریڈرز کو کہا ہے کہ وہ ان مظاہروں میں شریک ہوں جبکہ حکومت کے وزیر مواصلات خالد النصیری نے ان مظاہروں کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ منظم اور پرامن مظاہرے جمہوریت کا حصہ ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ہم پرامن مظاہروں میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے تیونس کے مفرور صدر کی اہلیہ سمیت ان کے 46 رشتہ داروں کے اثاثے منجمد کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق مراکش یوتھی موومنٹ نے فیس بک پر اعلان کیا ہے کہ وہ 20 فروری کو مصر کی طرز کے مظاہرے شروع کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور انہوں نے فیس بک ریڈرز کو کہا ہے کہ وہ ان مظاہروں میں شریک ہوں جبکہ حکومت کے وزیر مواصلات خالد النصیری نے ان مظاہروں کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ منظم اور پرامن مظاہرے جمہوریت کا حصہ ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ہم پرامن مظاہروں میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
آپ کی رائے