الجزیرہ دستاویز: عبد ربہ کی امیر قطر پر کڑی تنقید

الجزیرہ دستاویز: عبد ربہ کی امیر قطر پر کڑی تنقید
abd-rabbehرام اللہ(مرکز اطلاعات فلسطین) عرب نشریاتی ادارے ’’الجزیرہ‘‘ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین فلسطینی قوم کی امنگوں کے خلاف خفیہ مذاکرات کے انکشاف کے بعد تنظیم آزادی فلسطین (PLO)  کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن یاسر عبد ربہ نے امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی پر الزام تراشی کی نئی مہم شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ عبد ربہ نے ’’الجزیرہ‘‘ کی جانب سے منظر عام پر لائی جانے والی 1600 خفیہ دستاویز کی صحت سے انکار کیے بغیر فتح اتھارٹی کی نچلی درجے کی قیادت پر ان معلومات کے افشا کا الزام عائد کیا ہے، ان کا کہنا تھا ’’ میں خنفر (الجزیرہ چینل کے مالک) یا کسی دوسرے کی وضاحت کیے بغیر کہتا ہوں کہ الجزیرہ بھی وکی لیکس کا ہی مسخ شدہ ورژن ہے‘‘
عبد ربہ نے الجزیرہ ٹی وی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ کو شدید طنز کا نشانہ بنایا اور ان کے موقف کو اسرائیلی وزیر خارجہ اویگڈور لیبرمان کے موقف کے ساتھ ملانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک جانب نام نہاد وضاح خنفر اور دوسری طرف لیبرمان کے ہاتھوں میں نہیں کھیلیں گے۔ تاہم انہوں نے نشر کی جانے والی دستاویز اور نقشوں کی صحیح ہونے کا اعتراف بھی کیا۔
انہوں نے الجزیرہ کو اپنا بدترین دشمن قرار دیتے ہوئے اس پر فلسطینی قوم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کا الزام بھی عائد کیا۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کر لیا کہ فلسطینی مذاکرات کار نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں شدید غلطی کی ہے۔
واضح رہے کہ عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی نے فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں حکمران صدر محمود عباس اتھارٹی کا ایک نیا اسکینڈل طشت ازبام کیا ہے. ٹی وی نے فلسطینی اتھارٹی کی ایسی 1600 خفیہ دستاویزات نشر کی ہیں جن میں فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیلی فوج کے ساتھ فلسطینیوں کےخلاف سیکیورٹی تعاون کا انکشاف کیا گیا ہے.
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق انہیں فلسطینی اتھارٹی کی وہ ڈیڑھ ہزار سے زائد خفیہ دستاویزات ہاتھ لگی ہیں جن میں اوسلو اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان سرکاری سطح پر باہمی تعاون  کے ثبوت بتائے گئے ہیں.ان خفیہ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک مشترکہ معاہدے کے تحت غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو جاری رکھنے، مغربی کنارے میں مزاحمتی تنظیموں بالخصوص حماس کے ارکان کی ٹارگٹ کلنگ کرنے، تنظیم کے ارکان کو حراست میں لے کر ان پر اذیت ناک تشدد کرنے  کے معاہدے کرتی رہی ہے.اس ضمن میں تحریری طور پر فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی فوج کے ساتھ معاملات ڈیل کیے ہیں.

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں