’عزت وذلت اللہ تعالی کے قبضے قدرت میں ہیں‘

’عزت وذلت اللہ تعالی کے قبضے قدرت میں ہیں‘
molana_20حضرت شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے زاہدان کے سنی مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا اللہ رب العزت کی عظمت وبزرگی کا مظہر کائنات کا ہر ذرہ ہے۔ ہر چیز اپنے فہم کے مطابق اللہ کی بزرگی کو سمجھتی ہے اور خالق کی تعظیم کرتی ہے۔ کائنات کے تمام اجزا اللہ کے سامنے تسلیم ہیں اور اپنی تمام تر طاقت و درشتی کے باوجود اللہ کی بڑائی کے مقابل انتہائی ناچیز وپست ہیں۔ در حقیقت اللہ تعالی کے سامنے ہر شے ہیچ ہے۔

خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا اس کائنات میں ہر شئے اپنے طرز پر اللہ کی عبادت اور ذکر وتسبیح میں مصروف ہے۔ سورج ہر چکر کے بعد اللہ تعالی کو سجدہ کرتا ہے اور دوبارہ اٹھنے وطلوع کے لیے اللہ کی اجازت کا محتاج ہے۔ جس طرح ہم نماز کے ذریعے خالق سے مناجات کرتے ہیں دیگر مخلوقات بھی اپنے خاص انداز میں اللہ رب العزت کی عبادت کیا کرتی ہیں۔
اپنے بیان کے ایک حصے میں حضرت شیخ الاسلام دامت برکاتہم نے قرآنی آیت: کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا سارے صاحبان اقتدار اور حکام کو جاننا چاہیے کہ ہر چیز اللہ کے قبضے میں ہے۔ عزت اور ذلت کا مالک اللہ ہی ہے۔ وہی ذات پاک جسے چاہے عزت دیتی ہے جسے چاہے ذلت سے دوچار کرتی ہے۔ بادشاہوں اور اقتدار کے ایوانوں پر براجمان افراد کو زمین پر دے مارتا ہے اور ایسے لوگ جو اقتدار کی بالکل امید نہیں رکھتے انہیں راتوں رات صاحب اقتدار بنادیتا ہے۔ کسی کو حاکم بنا تا ہے تو کسی کو محکوم، سابق حکمران کو اچانک زیر دست ورعیت بناتا ہے۔ اسی طرح موت و حیات کا مالک صرف اللہ ہے، جسے چاہے جان دے دیتا ہے اور جسے چاہے موت سے ہمکنار فرماتا ہے، اولاد بھی وہی دیتا ہے اور پھر واپس بھی لیتا ہے۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے عظیم سنی رہ نما نے مزید کہا یہ دنیا آزمائش اور امتحان کی جگہ ہے۔ اللہ تعالی نے اس دنیا اور کائنات کو تخلیق فرمائی تا کہ بندوں کو امتحان کرے کون ایمان لا تا ہے؟ کون توکل سے کام لیتا ہے اور کون شکر گزار بندہ بن جاتا ہے۔ یہ دیکھنے کے لیے کہ کون دنیا پرست بن جاتا ہے کون خدا پرست اور کون مادیات کے دلدادہ اور کون معنویات کے پیچھے جاتا ہے۔ اس لیے اس دنیا کے زرق وبرق اور رنگارنگیوں کا دھوکہ کھاکر کہیں گمراہ نہیں ہوناچاہیے۔ دنیوی زندگی زیادہ طویل نہیں۔ آخرت میں کوئی نورانی چہرے سے تو کوئی کالے منہ سے رب کے سامنے آتا ہے۔ جنہوں نے ظلم کیا ہے اور لوگوں کے حق کو ضائع کیا ہے، تکبر، غرور اور نافرمانی کیاہے قیامت کو ان کا منہ کالا ہوتا ہے۔
دوسری جانب جن لوگوں نے ہوش و عقل سے کام لیکر شریعت پر عمل کیا، صداقت وسچائی واللہ کی بندگی کی راہ اپنائی اللہ تعالی ان کا چہرہ تا بندہ ونورانی فرماتا ہے، وہ عزت کے ساتھ اللہ تعالی کے سامنے حاضر ہوں گے۔
اپنے خطبے کے دوسرے حصے میں مولانا عبدالحمید نے جامع مسجد مکی کے نیچے سرنگ کے انکشاف کے حوالے سے بعض افواہوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا جامع مسجد مکی کے تعمیر نو پروجیکٹ کے کام کے دوران جو کھڈے اور سوراخ نظر آئے ہیں ان کو چند سال پہلے گندے پانیوں کی نکاسی کے لیے کھدایا گیا تھا۔ مسجد کے نیچے کوئی سرنگ نہیں ہے۔ اس بارے میں تمام باتیں محض افواہ ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں