یاسر عرفات کو لاعلاج اور نہا یت مہلک زہر سے قتل کیے جانے کا انکشاف

یاسر عرفات کو لاعلاج اور نہا یت مہلک زہر سے قتل کیے جانے کا انکشاف
arafatمقبوضہ بیت المقدس(ایجنسیاں) فلسطینی انتظامیہ کے سابق صدر یاسر عرفات مرحوم کے مشیر خاص بسام ابو شریف نے انکشاف کیا ہے کہ چھے سال قبل یاسر عرفات کی موت ایک ایسے مہلک زہر سے واقع ہوئی تھی جس کا دنیا میں کوئی علاج اور تریاق موجود نہیں۔ انہوں نے خبردا ر کیا ہے کہ اگر احتیاط نہ برتا گیا تو موجودہ فلسطینی صدر محمود عباس بھی یاسر عرفات کے انجام سے دو چار ہو سکتے ہیں۔

بسام ابو شریف نے ان خیالات کا اظہار عرب خبر رساں ایجنسی “قدس پریس” کو دیے گئے اپنے ایک تازہ بیان میں کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یاسر عرفات کو دی گئی زہر کی شناخت نہایت مشکل ہے کیونکہ وہ نایاب زہر دنیا میں بہت کم پائی جاتی ہے۔”تھیلیم” کے نام سے پہچانی جانی والی اس زہر کا پتہ برطانوی ماہرین بھی نہیں چلا سکے۔ اس کا انکشاف صرف ایک ایسے ماہر معالج نے کیا ہے جو زہر کے ذریعے قتل کیے جانے والے جرائم کی تفتیش کرنے والے برطانوی عملے میں شامل ہے۔ زہروں کی اقسام کے ماہر برطانوی ڈاکٹر نے بھی زہر کا پتہ لگانے میں طویل عرصہ تک تحقیقات جاری رکھیں کیونکہ”تھیلیم” زہر کی ایک ایسی قسم کے جس کا رنگ ہوتا ہے نہ ذائقہ اور نہ ہی اس کی بو ہوتی ہے۔نیز یہ مائع حالت میں دستیاب بھی نہیں ہوتی”۔ اس کے ایک دفعہ کسی زندہ جسم میں چلے جانے کے پانچ گھنٹے کے بعد یہ ناقابل علاج ہوجاتی ہے۔
بسام ابوشریف نے مزید بتایا کہ یہ مہلک زہر کھانے پینے کی اشیاء میں ملا کر دینے کے علاوہ دوائی کی صورت میں اور انجکشن کے طور پر بھی انسانی جسم میں داخل کی جاسکتی ہے۔یورپی ماہرین کی بڑی تعداد اس زہرسے ناواقف ہے، یہی وجہ ہے اس کا تریاق ابھی تک تلاش نہیں کیا جاسکا۔
بسام شریف کے بہ قول “تھیلیم” کے ماہرین بتاتے ہیں کہ یہ خطرناک زہر جسم میں داخل ہونے کے بعد انسانی قویٰ کو تیزی کے ساتھ مضمحل کرنا شروع کرتی ہے۔اس کا پہلا حملہ جگر ہوتا ہے، اس کے بعد گردوں، پھیپھڑوں اور سانس کی نالی پر اثر انداز ہونے کے بعد یہ دماغ پرحملہ آور ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق نایاب مہلک زہر بعض انسانی جسموں میں بہت جلد اپنے اثرات ظاہر کرتی اور ان کی موت کا باعث بن جاتی ہے ، اگر متاثرہ شخص کی قوت مدافعت مضبوط ہو تو اس کے اثرات دو سے آٹھ ماہ تک ظاہر ہوتے ہیں۔اس کی ابتدائی علامت جسمانی کمزوری کی صورت میں سامنے آتی ہے، شروع میں پنڈلیوں کے بال گرنا شروع ہوتے ہیں جو آہستہ آہستہ جسم کے اوپر الے حصے کی جانب منتقل ہوتے ہیں۔ آخر میں جب سرکے بال تیزی کےساتھ گرنا شروع ہوں تو سمجھ لینا چاہیے کہ اب اس کا اثر دماغ تک پہنچ چکا ہے۔
بسام شریف نے بتایا کہ ابھی یاسر عرفات کو زہر دے کر قتل کیے جانے کی تحقیقات جاری ہیں۔ان کے پاس ان تحقیقات کی بہت مختصر تفصیلات ہیں ۔تاہم جلد ہی اس کی مزید تفصیلات منظر عام پر آ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں موجود ہ فلسطینی صدر محمود عباس کو بھی خبردار کر چکا ہوں کہ وہ کھانے پینے کی اشیاء کے استعمال میں نہایت احتیاط سے کام لیں، ورنہ وہ بھی یاسرعرفات کے انجام سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی منصوبہ ساز اس تاک میں ہیں کہ وہ کب محمود عباس اور رام اللہ میں فتح کے وزیر اعظم سلام فیاض سے بھی چھٹکارا حاصل کریں کیونکہ اسرائیل میں ایک طبقہ ایسا موجود ہے جو فلسطینیوں میں قیادت کا خلا قائم رکھنا چاہتا ہے، اس طبقے کو فلسطین کا چوٹی کا کوئی بھی لیڈر قابل قبول نہیں۔
خیال رہے کہ سابق صدر یاسر عرفات کو فوت ہوئے چھے سال ہونے کو ہیں تاہم ان کی موت کا معمہ تاحال برقرار ہے۔ ان کی وفات پر کئی تجزیے ماضی میں بھی کیے گئے ہیں۔ یاسر عرفات کے قریبی حلقے زہر ہی کو ان کی موت کا باعث سمجھتے آ رہے ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں