ممتاز قادری کی رہائی کیلئے کئی شہروں میں مظاہرے ریلیاں

ممتاز قادری کی رہائی کیلئے کئی شہروں میں مظاہرے ریلیاں
mumtazلاہور، راولپنڈی، گجرات (جنگ نیوز، آن لائن) گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار ممتاز قادری کی رہائی کے لئے گزشتہ روز مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں جبکہ مختلف تنظیموں کے رہنماممتاز قادری کے گھر پہنچ گئے، گلدستے اور ہار پیش کئے گئے۔

سنی اتحاد کونسل، شباب اسلامی اور تحریک فدایان ختم نبوت نے ممتاز قادری کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے رہا نہ کیا گیا تو عوام میں مزید اشتعال پھیلے گا ، گستاخ رسول کلمہ گو ہو یا غیر مسلم واجب القتل ہے، سلمان تاثیر اپنے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور حکومت کی غیر سنجیدگی کے باعث قتل ہوئے ۔
جمعہ کے روز سنی اتحاد کونسل کے رہنما علامہ حیدر علوی، شباب اسلامی کے رہنما مفتی حنیف قریشی اور تحریک فدایان نبوت کے رہنما مفتی محمود تبسم اپنے کارکنوں کے ہمراہ راولپنڈی میں ممتاز قادری کے گھر گئے۔ اس موقع پر یہاں سینکڑوں کی تعداد میں موجود لوگوں نے ممتاز قادری کی رہائشگاہ کے باہر پھولوں کے گلدستے اور ہار پیش کئے جبکہ اس کے محلے کے بزرگوں کو اپنے کندھوں پراٹھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنما و سابق ایم پی اے فیاض الحسن چوہان اور دیگر سیاسی کارکن بھی موجودتھے۔
گجرات سے نمائندہ جنگ کے مطابق عالمی تنظیم اہلسنّت اور دیگر دینی تنظیموں کی اپیل پر ملک بھر میں ”یوم غازی ممتاز قادری“ منایا گیا۔ ملک بھر کے خطباء اسلام نے قانون ناموس رسالت کی اہمیت و افادیت کے موضوع پر روشنی ڈالی۔
مرکز اہلسنّت کے مرکزی امیر پیر محمد افضل قادری کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ گستاخ رسول کلمہ گو ہو یا غیر مسلم واجب القتل ہے۔ نیز عام مسائل میں ماورائے عدالت کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تھا لیکن صحیح روایات کے مطابق صحابہ کرام نے اکثر گستاخوں کو جن کے متعلق ثبوت قطعی ہوتے تھے ان کو ماورائے عدالت قتل کیا اور قضاء و عدالت نے ان گستاخوں کے خون کو رائیگاں قرار دیا۔
علماء نے کہا کہ گورنر پنجاب کے قتل کے اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی میڈیا پر کچھ لوگ مسلمانوں کے دینی جذبات سے کھیل رہے ہیں۔ اس موقع پر عالمی تنظیم اہل سنت کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ غازی ممتاز قادری کو غازی اسلام کا ایوارڈ دیں گے اور اس کا مقدمہ لڑیں گے نیز ناموس رسالت کمپلیکس میں ان کی یادگار تعمیر کی جائے گی۔ اس موقع پر سید منور بخاری، مولانا شاہد چشتی، مولانا محمد اشرف نے خطاب کیا۔جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی، مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ اور دوسرے رہنماؤں مفتی محمد اقبال چشتی، پیر محمد صفدر شاہ گیلانی، علامہ شاہ تراب الحق قادری اور محمد نواز کھرل نے ممتاز حسین قادری پر تشدد کی اطلاعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ ممتاز قادری کے خاندان کی کفالت کی ذمہ داری پوری کریں گے اور ممتاز قادری کو قانونی معاونت فراہم کریں گے۔ اس سلسلہ میں سینئر وکلاء کا پینل تشکیل دے دیا گیا ہے۔
دریں اثناء ملک بھر میں علماء و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ توہین رسالت ایکٹ میں ترمیم سے باز رہیں اور صدر زرداری اور وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی اس حوالے سے اپنا موٴقف واضح کریں۔
جمعہ کو مساجد میں خطبہ اور مختلف شہروں میں جلسے جلوسوں اور ریلیوں کے دوران تحریک تحفظ ناموس رسالت اور دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ ناموس رسالت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور اس سلسلہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اسلامی جمعیت طلبہ نے تحفظ ناموس رسالت ریلی نکالی درجن بھر طلبا نے ناظم عطاء الرحمن کی قیادت میں مردان کالج سے پریس کلب تک مارچ کیا وہاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکمران بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ناموس رسالت قانون میں تبدیلی لا رہی ہے تاہم مذہبی جماعتیں حکومت کے راستے کی دیوار بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کا مرتکب ہونے والا فرد واجب القتل ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں