بلوچستان:چار لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد

بلوچستان:چار لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد
baloch-abductedکوئٹہ(بی بی سی) بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مزید چار لاپتہ افراد کی لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت ہوگئی ہے اور لاشیں ملنے کے خلاف بلوچ قوم پرستوں نے کوئٹہ میں احتجاج بھی کیا ہے۔

کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق سریاب کے کلی قمبرانی میں اتوار کی صبح پولیس کو دوا فراد زبیر سرپرہ اور سرفراز طارق کی بوری بند لاشیں ملیں جنہیں نامعلوم افراد نے سر پرگولیاں مار کر ہلاک کیا ہے۔
پولیس نے ان لاشوں کو شناخت کے لیے بولان میڈیکل کمپلیکس پہنچا دیا۔
دوسری جانب کوئٹہ سے بیس کلومیٹر دور جنوب مشرق میں واقع دشت کے علاقے سے شازین مری اور صحبت مری نامی افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں دشت لیویز نے کوئٹہ منتقل کردیا ہے ۔
کوئٹہ میں پولیس ذرائع کے مطابق ملنے والے افراد کی جیبوں میں نامعلوم افراد نے پرچیاں رکھ دی تھیں جن کے ذریعے ان کی شناخت ہو ئی ہے ۔
کلی قمبرانی میں دو لاشیں اس مقام سے ملی ہیں جہاں دو روز قبل نامعلوم افراد کی جانب سے ایک سائیکل پر نصب ریمورٹ کنٹرول بم کا دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس سب انسپکٹر ہلاک اور پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
اس دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے اب تک اسی سے زیادہ افراد شک کی بنیاد پرگرفتار کیے ہیں۔
ان گرفتاریوں کے خلاف کلی قمبرانی کے مکینوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین نے لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے جیسے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دھماکے کے الزام میں گرفتار ہونے والے تمام افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں