شمالی کوریا ’مقدس جنگ‘ کے لیے تیار

شمالی کوریا ’مقدس جنگ‘ کے لیے تیار
korea-sسیول(بی بی سی) شمالی کوریا کی مسلح افواج کے وزیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک ’انصاف کی خاطر ایک مقدس جنگ‘ کے لیے تیار ہے۔ کِم یونگ چُن نے جنوبی کوریا پر الزام لگایا کہ وہ سرحد کے قریب جنگی مشقیں کر کے اصل میں جنگ کی تیاریاں کر رہا ہے۔

جنوبی کوریا کی جانب سے کی جانے والی یہ جنگی مشقیں اس کی تاریخ کی سب سے بڑی مشقیں ہیں اور ملک کے جنوبی جزیرے میں شمالی کوریا کی شیلنگ سے چار افراد کی ہلاکت کے ایک ماہ بعد شروع کی گئی ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے شمالی کوریا کی جانب سے آنے والے تازہ تبصروں کو ’پرانی جھگڑالو چالوں‘ سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر لی مائینگ باک نے وعدہ کیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے کسی طرح کا بھی حملہ کیا تو فوراً جوابی کارروائی کی جائے گی۔
بی بی سی کے نامہ نگار جون سڈورتھ کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما کوریا میں لوگ پیونگ یانگ کی جانب سے اس قسم کی جوشیلی تقریروں کے عادی ہیں لیکن جوں جوں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے یہ خطرہ بھی بڑھ رہا ہے کہ ایک فریق کو مجبوری میں دھمکیوں کے نتیجے میں عمل کرنا ہوگا۔
جنوبی کوریا کی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ مشقیں اسلحے کی طاقت کے مظاہرے ہی کے لیے ہیں۔ اس سال جنوبی کوریا نے سینتالیس جنگی مشقیں کی ہیں لیکن اس موسمِ سرما میں ہونے والی موجودہ مشقیں اس کی تاریخ کی سب سے بڑی مشقیں ہیں۔
اس سے قبل شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی مشقوں کے بعد الزام لگایا تھا کہ سیول جنگ کو ہوا دے رہا ہے لیکن اس نے جنوبی کوریا کو جوابی کارروائی کی دھمکی نہیں دی تھی۔
شمالی کوریا کے دارالحکومت میں ایک اجلاس میں پیونگ یانگ نے الزام لگایا کہ جنوبی کوریا نئی کوریائی جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں