فضل الرحمن ڈ ٹ گئے‘ رحمان ملک اور اسفند یار کی کوششیں بے سود‘ صدر بھی ناکام

فضل الرحمن ڈ ٹ گئے‘ رحمان ملک اور اسفند یار کی کوششیں بے سود‘ صدر بھی ناکام
fazlurrahmanاسلام آباد(خبرایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو حکمران اتحاد میں واپسی کے لیے منانے کے لیے وزیر داخلہ رحمان ملک اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی کی کوششیں بے سود ثابت ہوئیں جبکہ صدر آصف زرداری بھی منانے میں ناکام رہے‘ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بینچوں میں بیٹھنے کا فیصلہ اٹل ہے ، حکومت کی یقین دہانی کے باوجود فیصلہ واپس نہیں لیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہفتے کو عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے ملاقات کی۔ حکومت سے علیحدگی کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے فیصلے پر مولانا فضل الرحمن سے بات چیت کی اور ان کے تحفظات دور کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر زاہد خان نے آن لائن کو بتایا کہ اسفند یار ولی نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے ملاقات کسی کے کہنے پر نہیں کی ‘ دوستوں میں صلح کرانا ہی دوستوں کا کام ہے۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے بھی مولانافضل الرحمان سے ملاقات کی اور صدر آصف علی زرداری کا اہم پیغام ان تک پہنچایا‘ وزیر داخلہ نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ جے یو آئی (ف) کے تمام تحفظات کو دور کیاجائے گا ‘ وہ حکمران اتحادکے فیصلے سے علیحدگی پر نظر ثانی کریں ۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن بنچوں میں بیٹھنے کے فیصلے کو حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت گزر چکا ہے اور جمعیت علماءاسلام (ف) اپنے فیصلے کو واپس نہیںلے گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے غلط اقدام کے تحت ان کی جماعت کے وزیر کو وزارت سے برطرف کیا ہے جس سے ان کی بڑی بدنامی ہوئی ہے جبکہ جے یو آئی(ف) نے اصولوں کی بنیاد پر حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے جس میں پوری جماعت کی مشاورت شامل تھی ۔
مزید برآں نجی ٹی وی کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے چینی وزیراعظم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ کے بعد مولانا فضل الرحمن سے علیحدگی میں ملاقات کی اور انہیں اتحاد میں واپس آنے کے لیے قائل کیا تاہم ان کی کوشش بھی کامیاب نہ ہوسکی۔
اس سے قبلذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ٹیلی فون پرمولانا فضل الرحمن کو الطاف حسین کا خصوصی پیغام پہنچایا اور آج باضابطہ ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس پر مولانا فضل الرحمن نے اپنے گھر میں چائے پر مدعو کرلیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما وفاقی حکومت سے ممکنہ علیحدگی کے پیش نظر مولانا فضل الرحمن سے صلاح مشورے کریں گے ۔
دوسری جانب ثناءنیو زکے مطابق مولانا فضل الرحمان نے سیاسی حالات کے بارے میں پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں مشاورت کے لیے 22 دسمبر بدھ کو مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان ، حکومت سے علیحدگی کے بارے میں پارلیمانی پارٹی کے ہنگامی اجلاس کے متفقہ فیصلے کے بارے میں بھی پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین کو اعتماد میں لیں گے ۔ سیاسی حلقوں میں سیاسی صورت حال کے حوالے مڈٹرم انتخابات‘ ان ہاﺅس تبدیلی سمیت مختلف آپشنز موضوع بحث ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان اس تناظر میں مرکزی مجلس عاملہ سے مشاورت کے بعد آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے ۔ جے یو آئی ( ف ) کی اکثریت ان ہاﺅس تبدیلی کے آپشن کی حامی ہے ۔ جے یو آئی ( ف ) کے ترجمان کے مطابق اجلاس اسلام آباد میں ہو گا ۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں