ہنگو‘زیر تعمیر اسپتال پر خود کش حملہ‘17 جاں بحق

ہنگو‘زیر تعمیر اسپتال پر خود کش حملہ‘17 جاں بحق
hangu-blast-01ہنگو (خبرایجنسیاں)ہنگو کے علاقے پاس کلے میں زیر تعمیر اسپتال پر خود کش حملہ سی17 افراد جاں بحق ،درجنوں زخمی ہوگئے ،زخمی اور لاشیں ہنگو اور کوہاٹ کے اسپتالوں میں منتقل کردی گئیں ،پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے.

صدر وزیر اعظم ،وفاقی وزیر و صوبائی وزراءاور سیاسی جماعتوںکے رہنماں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ان عناصر کے خلاف جنگ جاری رکھے گی ،وزیر داخلہ نے ملک بھر میں محرم کے دوران سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنگو کے علاقے پاس کلے میں واقع امام بارگاہ میں مجلس جاری تھی کہ اس دوران سفید رنگ کی گاڑی میں سوار شخص آیا لیکن سخت سیکورٹی انتظامات کے باعث اس نے بارود سے بھری گاڑی امام بارگاہ سے چند گز کے فاصلے پر زیر تعمیر اسپتال کی عمارت سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں اسپتال کی عمارت اور اس سے ملحقہ 8 دیگر رہائشی مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ،دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنائی دیگئی۔پولیس اور سیکورٹی فورسز نے دھماکے کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
دھماکے کے بعد ہنگو اور کوہاٹ کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی اور لوگوں سے خون کے عطیات فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ کمشنر کوہاٹ خالد عمرزئی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ حملہ آور امام بارگاہ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا لیکن سخت سیکورٹی کے باعث اس نے گاڑی اسپتال کی عمارت سے ٹکرا دی۔
وزیر داخلہ رحمن نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران سیکورٹی الرٹ کر دی ہے اور تمام آئی جی اور چیف کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر جگہ کا خود دورہ کر کے سیکورٹی کی صورت حال پر نظر رکھیں ،وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کھلی دہشت گردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں غیر اعلانیہ جنگ لڑی جارہی ہی،علاوہ ازیں وفاقی وزراء،چاروں صوبائی گورنر،وزرائے اعلیٰ،مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ،سید منورحسن ،عمران خان اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں