بغداد: کار بم دھماکوں میں 14 افراد ہلاک، 80 سے زیادہ زخمی

بغداد: کار بم دھماکوں میں 14 افراد ہلاک، 80 سے زیادہ زخمی
baghdad-blast-01بغداد(ایجنسیاں) عراق کے دارالحکومت بغداد میں پے در پے کار بم دھماکوں میں بعض ایرانی زائرین سمیت چودہ افراد ہلاک اور اسی سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

عراقی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جنگجوٶں نے بغداد کے علاقے کاظمیہ میں ایک مکان کے سامنے کار بم دھماکا کیا، جہاں ایرانی زائرین مقیم تھے۔ بم دھماکے کے نتیجے میں چھے افراد مارے گئے اور اٹھارہ زخمی ہوئے ہیں جبکہ دو مکان تباہ ہو گئے ہیں۔ علاقے میں بعض دوسرے مکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اسی علاقے میں امام موسیٰ کاظم کا مقبرہ واقع ہے جہاں ایرانی زائرین بھی بڑی تعداد میں آتے ہیں۔
بغداد کے علاقے شعلہ میں ایرانی زائرین کی بس پر کار بم حملہ کیا گیا جس سے دو افراد ہلاک اور اٹھائیس زخمی ہوئے ہیں۔ عراقی دارالحکومت کے جنوب مغربی علاقے البائعا میں تیسرے کار بم دھماکے میں چھے افراد ہلاک اور اکتالیس زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کار بم دھماکوں میں چھے ایرانی زائرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں لیکن تہران میں ایران کے ادارہ برائے حج اور زیارات کے ڈائریکٹر جنرل مہدی شاہسواری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بغداد میں بم دھماکوں میں کوئی ایرانی زائر ہلاک نہیں ہوا۔
بغداد کے سکیورٹی ترجمان میجر جنرل قاسم الموسوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان بم دھماکوں میں القاعدہ کا ہاتھ کار فرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع کے علاقوں میں بم دھماکوں کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔
عراق پر 2003ء میں امریکا کی قیادت میں غیر ملکی فوجوں کے حملوں اور صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ہر سال ہزاروں ایرانی زائرین بغداد، کربلا اور نجف اشرف میں مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور انہیں عراقی مزاحمت کار گاہے ماہے نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
عراقی حکام نے بغداد میں بم دھماکوں سے صرف دو روز قبل ہی القاعدہ کے انتالیس جنگجوٶں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان میں مغربی صوبہ الانبار میں القاعدہ کا ایک سرکردہ عہدے دار بھی شامل تھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں