اسرائیل: جیل کے چالیس محافظ ہلاک

اسرائیل: جیل کے چالیس محافظ ہلاک
israel_fireہافیا(بى بى سى) اسرائیل میں پولیس کا کہنا ہے کہ جنگل میں لگنے والی آگ سے جیل کے چالیس محافظ جھلس کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے محافظ ایک بس میں سوار تھے جو شمالی اسرائیل کے شہر ہافیا کے نزدیک گرمل کی پہاڑیوں پر لگنے والی آگ میں پھنس گئی تھی۔

اسرائیلی جیل سروس کے ترجمان یارون زامیر کا کہنا ہے کہ بس محافظوں کو ڈیمن جیل لے کر جا رہی تھی تاکہ علاقے میں لگنے والی آگ کی وجہ سے جیل کے مکینوں کو منتقل کرنے میں مدد کر سکیں۔
انھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے محافظ ڈیمن جیل میں تعینات نہیں تھے بلکہ انھیں وسطی اسرائیل سے امدادی سرگرمیوں کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
فائر بریگیڈ کے حکام نے اخبار یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ آگ کے شعلوں نے تین منٹ سے بھی کم وقت میں پندرہ سو میٹر کا سفر کیا۔
’ بس کے پاس کوئی موقع نہیں تھا اور انھوں نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن زندہ جھلس کر ہلاک ہو گئے اور یہ ایک خوفناک منظر تھا۔‘
ایمبولینس سروس کے مطابق بہت زیادہ تعداد میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
آگ کی وجہ سے علاقے سے سینکڑوں افراد جن میں جیل کے قیدی بھی شامل ہیں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
جیل میں رہنے والوں میں سے کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو نے سانحے کو ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہم سانحے سے نمٹنے، زخمیوں کو امداد اور آگ پر قابو پانے کے لیے ریاست کی تمام فوسرز کو بروئے کار لا رہے ہیں۔‘
انھوں نے آگ پر پانے کے لیے یونان،اٹلی، سائپرس اور روس سے مدد طلب کی ہے۔
شمالی گرمل خطے میں جمعرات کو دوپہر کے قریب آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد آگ بجھانے والے عملے کے سینکڑوں ارکان زمین اور فضا سے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جب کہ انھیں تیز ہواؤں کا بھی سامنا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملکی تاریخ میں لگنے والی یہ سب سے بد ترین آگ ہے جس نے سات ہزار ایکٹر رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔
ابھی تک آگ لگنے کے وجوہات کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اسرائیل کو ان دنوں خشک سالی کا سامنا ہے کیونکہ موسم خزاں سے اب تک کوئی قابل ذکر بارش نہیں ہوئی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں