توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی گئی تو ایوانوں کا گھیراؤ کرینگے، تحفظ ناموس رسالت محاذ قائم

توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی گئی تو ایوانوں کا گھیراؤ کرینگے، تحفظ ناموس رسالت محاذ قائم
gutakh-e-rasoulکراچی(اسٹاف رپورٹر)مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی مزاحمت کااعلان کرتے ہوئے باہمی مشاورت کے بعد تحفظ ناموس رسالت محاذقائم کردیاہے اور3دسمبر کو یوم احتجاج منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔

علماء اورسیاسی رہنماؤں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مجرمہ آسیہ بی بی کی سزا معاف کرنے سے گریز کرے اورمعاملے کو عدالت پر چھوڑا جائے، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گورنر پنجاب کو توہین رسالت و عدالت کے مرتکب ہونے کے باعث فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جائے۔
ان رہنماؤں نے صدر کی جانب سے توہین رسالت کے قانون کے جائزے کیلئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کوقبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو اسلام آباد میں ایوانوں کا گھیراؤ کیا جائے گا اور بہت جلد تمام مذہبی اور سیاسی قیادت کا مشترکہ اجتماع منعقد کیاجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار منگل کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں جمعیت علمائے پاکستان کے زیراہتمام آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب اور مشترکہ اعلامیہ کے ذریعے کیاگیا۔ کانفرنس کی صدارت جے یو آئی کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمدزبیر نے کی جبکہ دیگر مقررین میں جماعت اسلامی کے امیر سید محمد منور حسن، جمعیت علماء اسلام (ف) کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری، آزاد کشمیر کے وزیر مذہبی امور پیر عتیق الرحمن ، سنی رہبر کونسل کے سربراہ مفتی منیب الرحمن ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما مفتی یوسف قصوری، جامعہ علوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کے ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر ، جمعیت علماء اسلام (س) کے جنرل سیکرٹری مفتی عثمان یارخان، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا محمد اعجاز ، اسلامی تحریک کے مرکزی رہنما علامہ جعفر سبحانی، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم،زین انصاری، مسلم لیگ (ق) سندھ کے قائم مقام جنرل سیکرٹری سرداراقبال، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مفتی جمیل احمد صدیقی، سنی تحریک کے علامہ خضرالاسلام نقشبندی سمیت مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ دینی اداروں کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابوالخیر زبیرنے کہاکہ آسیہ کی سزا کو معاف کرنا ناصرف عدلیہ بلکہ پاکستان کی توہین ہے۔ حکمرانوں کو ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہئے۔
سید منورحسن نے کہاکہ ہر دورمیں گورنر پنجاب سلمان تاثیر جیسے لوگ پیدا ہوتے ہیں۔ علماء کو چاہئے کہ وہ مل کر ان لوگوں کا مقابلہ کریں اگر توہین رسالت کے قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور احتجاج کرکے اس کو روکیں گے۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی این جی اوز غربت و افلاس کا فائدہ اٹھا کر ہمارے دین پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے اس وقت تک کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ناموس رسالت کیلئے جمعیت علمائے اسلام ہر موقع اور محاذ پر بھرپور تعاون کیلئے تیارہے۔
مفتی منیب الرحمن نے تجویز پیش کی کہ 1974ء کی طرح متحدہ مجلس تحفظ ختم نبوت کا قیام عمل میں لاکر اسلام آباد میں تمام مذہبی و دینی قوتوں کامشترکہ اجتماع کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کوبھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے حقائق پر مبنی چیزوں کو سامنے لانا چاہئے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں