طالبان کے حملے بڑھ گئے، افغانستان میں کامیابی غیر یقینی ہے، پینٹا گون

طالبان کے حملے بڑھ گئے، افغانستان میں کامیابی غیر یقینی ہے، پینٹا گون
america-operationواشنگٹن/لندن/کابل (خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) پینٹاگون نے افغانستان میں طالبان کے خلاف کامیابی کو غیریقینی قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں، پینٹاگون کے مطابق پاکستان ناٹوسے تعاون کر رہا ہے لیکن قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اب بھی خطے کے امن کیلئے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہیں،افغان جنگ کے خاتمہ کے لیے لندن میں مظاہرہ جبکہ افغانستان میں 2بم دھماکوں میں ناٹو فوجی سمیت 2افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کانگریس کو پیش کی گئی رپورٹ میں امریکی محکمہ دفاع نے اعتراف کیا کہ حالیہ دنوں میں افغانستان کی صورتحال مزید ابتر ہوئی ہے۔ رواں سال یکم اپریل سے 30 ستمبر کے دوران دہشت گرد کارروائیوں میں 2007ءکے مقابلے میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاک فوج کا ناٹوسے تعاون بہتر ہوا ہے لیکن پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے اب بھی امن قائم کرنے کیلئے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔
صدر حامد کرزئی کی حکومت میں کرپشن پر تنقید کرتے ہوئے پینٹا گون کا کہنا ہے کہ اس جانب تھوڑی ہی توجہ دی گئی ہے۔ کرزئی کی بدعنوانیوں کے باعث افغانستان میں امن کیلئے ناٹوکی کوششوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
پینٹاگون کے مطابق ناٹو فوجیوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود طالبان کے خلاف کامیابی غیریقینی نظر آ رہی ہے۔
ادھربدھ کو لندن میں افغان جنگ کے خاتمہ کے لیے مظاہرین نے ہائیڈ پارک سے ٹرایفلگر اسکوائر تک مارچ کیا۔ مظاہرہ کا اہتمام سی اینڈ ڈی نامی تنظیم نے کیا جس میں برطانوی مسلمانوں نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ برطانوی فوجی افغانستان سے فوری طور پر واپس آئیں۔
مظاہرہ کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں ان فوجی خاندانوں کے افراد نے بھی شرکت کی جن کے لوگ جنگوں میں شرکت کر چکے ہیں۔ ان خاندانوں نے جو بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ان پر جنگ کے خلاف اور امن کے حق میں نعرے درج تھے۔ بہت سے مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جنگ فوری طور پر ختم کر کے برطانوی فوجی وطن واپس لوٹ آئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان جنگ پر 5 ارب پاﺅنڈ خرچ کرنے کے بجائے یہ رقم تعلیم اور دوسرے فلاحی کاموں پر خرچ کی جائے۔
ادھرکابل میں ایساف فورس کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں ایک ناٹوفوجی ہلاک ہو گیا تاہم واقعہ کی تفصیل اور ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
دوسری جانب افغان پولیس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مذکورہ خاندان جس کار میں سوار ہو کر جا رہا تھا وہ سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔علاوہ ازیں افغان صدر حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ اتحادی ممالک جنگی سازو سامان دینے میں ناکام رہے تو افغانستان یہ آلات کسی دوسرے ملک سے لینے میں آزاد ہوگا۔
حامد کرزئی نے لزبن سے واپسی پر کابل میں نیوز کانفرنس کی۔ ان کا کہنا تھا کہ 2014ءسے پہلے سیکورٹی کی ذمہ داری افغان فورسز کو دینے سے پہلے انہیں جدید ہتھیاروں سے لیس کرنا ہوگا۔ وہ افغان فوج کو فراہم کردہ ہتھیاروں سے خوش نہیں۔ حامدکرزئی نے کہا کہ وہ ہتھیاروں سے لیس فوج کے خواہش مند ہیں لیکن اتحادیوں نے جنگی سازو سامان فراہم نہ کیا تو افغانستان کو یہ آزادی ہے کہ وہ جہاں سے چاہے اپنی فوج کو ہتھیاروں سے لیس کرسکتا ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں