’اہل سنت پر الزام تراشی کا مقصد حکام اور شیعہ عوام کو اکساناہے‘

’اہل سنت پر الزام تراشی کا مقصد حکام اور شیعہ عوام کو اکساناہے‘
molana20زاہدان(سنی آن لائن) جامع مسجد مکی کی تعمیرِنو ہمارے ہی عوام کے پیسوں سے ہورہی ہے، بعض عناصر فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلیے ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ یہ منصوبہ بعض عرب مسلم ممالک کے مالی تعاون سے آگے بڑھ رہاہے۔ یہ باتیں خطیب اہل سنت زاہدان مولانا عبدالحمید نے کہی۔

جامع مسجد مکی میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے تاکید کی اللہ کے فضل و کرم سے جامع مسجد مکی کے تعمیرنو پروگرام کامیابی کے ساتھ اپنی منزل کی جانب گامزن ہے، جنہوں نے ابھی تک اس کارخیر میں حصہ نہیں لیا ہے اب بھی فرصت ہے کہ مسجد کی تعمیر میں حصہ لیکر اپنی آخرت سنواریں۔ تعمیرنو پروگرام کے اختتام کے بعد نمازی سخت سردی یا گرمی میں سڑکوں پر نماز پڑھنے پر مجبور نہیں ہوں گے۔
ممتاز سنی اسکالر نے مزید کہا جو افراد اور گروہ اہل سنت ایران پر الزام تراشی سے باز نہیں آتے اور ہم پردوسروں سے تعاون لینے کے الزام لگار کر اپنے خبث باطن کا اظہار کررہے ہیں، دراصل ان کا خدا کی نصرت و مدد پرایمان نہیں ہے اور یہ بیمار ذہن لوگ ہیں۔ ایسی افواہوں کی ہمارے نزدیک کوئی وقعت نہیں ہے۔ عوام بھی ان افواہوں کی حقیقت سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا ایسا لگتاہے بعض شیعہ انتہاپسند عناصر جب تک اہل سنت برادری پر الزام نہ لگائیں انہیں آرام اور چین نہیں آتا۔ ان متعصب عناصر کو معلوم نہیں ہم کس طرح خون جگر کھاکر پیسے حاصل کرتے ہیں۔ ہم لوگوں کے صدقات وخیرات اور مالداروں کے قرضے سے مسجد کی تعمیر کا کام آگے بڑھاتے ہیں۔ عرب ممالک سے مالی تعاون لینے کے الزام لگانے والوں کا مقصد ایرانی حکام اور شیعہ عوام کو ہمارے خلاف اکساناہے۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا زاہدان کی آٹھ لاکھ آبادی کی نصف سے زائد تعداد اہل سبت پر مشتمل ہے، یہ عوام اپنی مسجد کی تعمیر کیلیے کافی ہیں، نیز شیعہ مسلمانوں سے امید ہے ہمیں تنہا نہیں چھوڑیں گے جس طرح اس سے قبل اہل سنت نے اہل تشیع کی جامع مسجد کی تعمیر میں حصہ لیا اور مالی تعاون سے دریغ نہیں کیا۔ سنیوں نے اس وقت ہمارے ہی کہنے پر ’’شیعہ مسجد‘‘ کی تعمیرمیں حصہ لیا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں