“امہات المومنین اور اہل سنت کے خلاف منفی رائے زنی سے احتراز کیا جائے”

“امہات المومنین اور اہل سنت کے خلاف منفی رائے زنی سے احتراز کیا جائے”
khamenaeiتہران(خبررساں ادارے) ایرانی انقلاب کے مرشد اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای نے امہات المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا اور اہل سنت و الجماعت کے عقائد کو گزند نہ پہنچانے سے متعلق فتوی جاری کیا ہے۔

ایرانی خبررساں ایجنسی “مھر” کے مطابق مرشد اعلی نے یہ فتوی مشرقی سعودی عرب کے شہر الاحساء سے تعلق رکھنے والے علماء اور دانشوروں کی جانب سے پوچھے گئےایک سوال کے جواب میں دیا۔ خبر رساں ایجنسی نے اس استفسار کا پس منظر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا کی ذات کے بارے میں توہین آمیز بیانات میں شدت بیان کیا ہے۔
العربیہ ٹی وی نے ایرانی خبر رساں ایجنسی “مہر” کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہےکہ دو شیعہ مذہبی رہ نماٶں یاسر الحبیب اور عراق کے شعیہ عالم دین مجتبٰی شیرازی نے امسال سترہ رمضان المبارک کو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے یوم وفات کے موقع پر برطانیہ میں ایک تقریب منعقد کی تھی۔ تقریب میں دونوں رہ نماٶں نے ام المومنین اور دیگرصحابہ کرام کی شان میں سخت گستاخانہ خیالات کا اظہار کیا تھا۔
مجتبیٰ شیرازی اور یاسر الحبیب کے متنازعہ بیانات پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور ایران میں موجود شیعہ اور سنی علماء کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ یاسر الحبیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ [نعوذ باللہ] “حضرت عائشہ خدا اور اس کے رسول کی دشمن ہیں” ۔ اسی طرح کے خیالات کا اظہار مجتبیٰ شیرازی نے بھی کیا تھا۔
دونوں شیعہ راہنماٶں کے ریمارکس کے بعد خلیج اور ایران کے شیعہ علماء نے آیت اللہ علی خامنہ سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلام کی ان برگزیدہ شخصیات کے خلاف منافرت پرمبنی خیالات کی روک تھام کےلیے فتویٰ جاری کریں۔
ایرانی رہبر انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کا فتویٰ اسی سلسلے کی پیش رفت ہے۔ فتوے میں تمام اہل تشیع علماء کو امہات المومنین،صحابہ کرام اور اہل سنت والجماعت کے شعائرکے احترام کی پابندی کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاسر الحبیب کے متنازعہ ریمارکس کے باعث کویت نے ان کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے معاونت طلب کی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں