سری نگر: 64 دن سے مساجد مکمل بند، 8 ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں ہوسکی

سری نگر: 64 دن سے مساجد مکمل بند، 8 ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں ہوسکی
kashmir-troopsرپورٹ (جنگ نیوز) 39 رکنی بھارتی پارلیمانی وفد کی مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کے سرینگر میں گھروں پر نظربند اہم رہنماوٴں سے 20 ستمبر کو ہونے والی ملاقاتوں اور اس دوران انہیں وادی سے جلد کرفیو اٹھانے کی یقین دہانی کے بعد سری نگر میں 64 دن سے مساجد مکمل بند ہیں۔ جامع مسجد سری نگر سمیت دیگر اہم مقامات پر آٹھویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی جبکہ کرفیو کے دوران مائیک پر اذان پر بھی پابندی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے جو اپنے گھر پر نظر بند ہیں نے جمعہ کو موبائل فون پر جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہماری سیاسی آزادی کے ساتھ ساتھ اب مذہبی آزادی بھی سلب کرلی ہے۔ بھارتی پارلیمانی وفد کی یقین دہانیوں کے باوجود کرفیو ختم نہیں کیا گیا تاہم کشمیریوں کو ان ہتھکنڈوں سے جھکایا نہیں جاسکتا، ہمارے حوصلے بلند ہیں۔
سید علی گیلانی جہاں مسجد میں خطبہ دیتے ہیں وہاں بھی 7 ہفتے سے نماز جمعہ نہیں ہوسکی ہے۔ مولانا عباس انصاری سجاد آباد کی مرکزی مسجد اثناء عشری میں نماز جمعہ دوماہ سے نہیں ہوئی ہے جبکہ میر واعظ عمر فاروق جامع مسجد سری نگر میں 8 ہفتوں سے نماز نہیں پڑھا سکے ہیں۔
سری نگر کی مساجد 64 روز سے مکمل بند ہیں۔ جمعہ کو حضرت بل میں چند بزرگ کشمیری نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آئے تھے جنہیں سی آر پی ایف نے باہر نکال دیا جبکہ بھارتی فورسز نے باہر آنے والے لوگوں کو نماز جمعہ پڑھنے سے روک دیا۔سوپور، کپواڑہ، ہند واڑہ، ڈوڈا اور اننت ناگ اور کشت واڑمیں بھارتی فورسز نے اذان جمعہ بھی دینے میں رکاوٹ پیدا کی۔
میر واعظم مولوی محمد عمر فاروق نے نظربندی میں ان ملاقاتوں کے بارے میں بتایاکہ دروازے پر آئے مہمان کو واپس نہیں ہونا چاہئے لیکن بھارتی ملاقاتی وفد رسمی طور سے آئے تھے اس لئے کہ انہیں یہ دکھانا تھا کہ بھارت کشمیریوں سے رابطے رکھنا چاہتا ہے لیکن وفد نے کہا تھا کہ ہم پارلیمانی لوگ ہیں ہم آئین کے دائرے میں کشمیر پر بات کریں گے جبکہ کشمیر کا معاملہ اور مسئلہ آئینی نہیں ہے کشمیر پر بھارت کا قبضہ ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں