
امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست کے مہینے میں طالبان کے حملوں کی شرح گزشتہ سال ستمبر کی نسبت 49فیصد زائد رہی۔
افغانستان کے وہ علاقے جو پہلے محفوظ تھے اور وہاں پشتونوں کی تعداد بہت کم تھی اب وہاں بھی طالبان کی تعداد اور حمایت میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے۔
افغانستان میں مغربی ملکوں اور اداروں کی معاونت سے کام کرنے والی ایک این جی او کے سربراہ نک لی نے کہاہے کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورت ِ حال دن بدن پریشان کن ہوتی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سال کے دوران حالات میں بہتری آنے کے بجائے مسلسل خرابی آئی ہے۔
افغانستان کے وہ علاقے جو پہلے محفوظ تھے اور وہاں پشتونوں کی تعداد بہت کم تھی اب وہاں بھی طالبان کی تعداد اور حمایت میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے۔
افغانستان میں مغربی ملکوں اور اداروں کی معاونت سے کام کرنے والی ایک این جی او کے سربراہ نک لی نے کہاہے کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورت ِ حال دن بدن پریشان کن ہوتی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سال کے دوران حالات میں بہتری آنے کے بجائے مسلسل خرابی آئی ہے۔
آپ کی رائے