ترکی نے دعوت افطار میں اسرائیلی سفیرکو بلانے سے انکار کردیا

ترکی نے دعوت افطار میں اسرائیلی سفیرکو بلانے سے انکار کردیا
turkey-iftarانقرہ(ثناءنیوز ) ترکی میں سیاستدانوں، مختلف حلقوں کی سرکردہ شخصیات اور غیر ملکی سفرا کو دی گئی چوتھی سالانہ افطار پارٹی کے موقع پر حکام نے انقرہ میں اسرائیلی سفیر کو مدعو کرنے سے انکار کر دیا، اس موقع پر ترک وزیر اعظم نے ایک بار پھر اسرائیل سے فریڈم فلوٹیلا پر جارحیت کی معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطا بق ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوغان نے کہا کہ ان کا ملک مشرق سے تعلقات مضبوط کرنے کی اپنی پالیسی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے اپنی بنیادی پالیسی تبدیل نہیں کی، یورپی یونین کی رکنیت اب بھی ترکی کا ہدف ہے۔ یہ ترکی کی اسٹریٹجک پالیسی کا حصہ ہے۔ ایردوغان کا کہنا تھا کہ ترکی مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرتا رہے گا۔
فریڈم فلوٹیلا میں شامل ترک جہاز مرمارہ پر اسرائیلی حملے پر انہوں نے ایک بار پھر صہیونی حکام سے معذرت کرنے اور ہونے والے نقصانات کا تاوان بھرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر ترک حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی تعلقات خارجہ کی کمیٹی کے سربراہ عمر تشیلیک نے کہا کہ اسرائیلی سفیر کو افطار پر مدعو نہ کرنے کی وجہ ذاتی مخاصمت نہیں بلکہ اس کا مقصد اسرائیل کی جانب سے مرمارہ پر کیے جانے والے حملے کی مذمت ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں