بلوچستان: یوم آزادی پر 17آباد کار چن چن کر قتل کردیے گۓ

بلوچستان: یوم آزادی پر 17آباد کار چن چن کر قتل کردیے گۓ
fire-pkکوئٹہ (جسارت +مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان میں یوم آزادی کے موقع پرسیکورٹی فورسزکے 5اہلکاروں سمیت پنجاب سے تعلق رکھنے والے 17افراد جاں بحق ‘7زخمی ہوگئے ، 48گھنٹے کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والوںکی تعداد 22ہوگئی ۔

سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی کے مطابق پہلا واقعہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کوئٹہ سے جنوب مشرق کی طرف ضلع بولان کے علاقے آب گم میں پیش آیا جہاں 30سی35مسلح افراد نے لاہور سے کوئٹہ سے آنے والی ایک مسافر بس کو اسلحہ کے زو رپر روکا اور اس میں سوار پنجابی بولنے والے افراد کو نیچے اتار دیا اور انہیں قریب ہی ایک کھائی میں لے جا کر ان پر خود کار ہتھیاروں سے اند ھادھند فائرنگ کی گئی جس سے تمام افراد جاں بحق ہوگئے۔
مقامی لیویز کے مطابق موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے پہلے مسافر بس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈرائیور نے بس کوروک دیا۔اس دوران2مسافرہلاک اور3 زخمی ہوگئے بعد میں مسلح افرادنے مسافروں سے شناختی کارڈ طلب کیے اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9مسافروں کو ساتھ لے گئے۔
کلینر اور ڈرائیور کے مزاحمت کر نے پرملزمان نے انھیں بھی فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔ واقعہ میں زخمی ہونے والے ایک شخص نے بتایا کہ بس کے روانہ ہونے کے فورا ًبعد مسلح افراد نے سڑک سے چند قدم دور لے جاکر ان پر فائرنگ کی۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 5افراد کا تعلق سیکورٹی فورسز سے ہے۔واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو بعد میں سخت سیکورٹی میں کوئٹہ کے سول اور بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل کیا گیا۔جاں بحق ہونے والوںمیںمیں اب تک سید فقیر حسین ( گجرات)،مقصود احمد(لاہور)،فلک شیر لاہور)،مدثرعلی(گجرات)اورمحمدوارث (سرگو دھا) کی شناخت ہوسکی ہے جبکہ زخمیوں میں سجاد ،بلال ارشد ، پہلوان ،مٹھل خان اور الطاف شامل ہیں ۔
واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ کسی گروپ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
وزیراعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعلیٰ نے ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔دوسری جانب پولیس کے مطابق خلجی کالونی میں مزدور ایک گھر میں رنگ و روغن کے کام میں مصروف تھے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4مزدور موقع پر جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئی، زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا جارہا تھا کہ 2 مزدور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے۔ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ یہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے ہیں ۔واضح رہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بلوچ آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے بلوچستان میں پاکستان کے یومِ آزادی کے دن کو یوم سیاہ کے طورپر منایا جارہا ہے۔
حکومت کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود کوئٹہ شہر میں جشن آزادی کے حوالے سے کوئی بڑا پروگرام منعقد نہیں ہوا ہے اور نہ ہی ماضی کی طرح سرکاری عمارتوں، دکانوں اور گھروں پر چراغاں کیا گیا ہے البتہ صرف پولیس اور فرنٹیئرکور کی گاڑیوں پر پاکستانی پرچم لہراتاہوانظرآتا ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ کی شام کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سریاب کے علاقے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔رات گئے قلات میں یکے بعد دیگرے 2بم دھماکوں کے بعد شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں تاہم کسی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں مل سکی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں