مقبوضہ کشمیر ….مظاہرے جاری‘ بھارتی فوج سے تصادم میں 48 افراد زخمی‘ جھڑپوں میں 3 مجاہد شہید

مقبوضہ کشمیر ….مظاہرے جاری‘ بھارتی فوج سے تصادم میں 48 افراد زخمی‘ جھڑپوں میں 3 مجاہد شہید
kashmir-troopsسرینگر (اے ایف پی + آئی این پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان جھڑپ میں لشکر طیبہ کے دو مجاہد شہید جبکہ 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں سوپور کے بعد کپواڑہ کے گھنے جنگلات میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے دو مجاہد شہید جبکہ تین اہلکار زخمی ہو گئے۔ آخری اطلاعات ملنے تک جنگل کا محاصرہ جاری تھا۔ بھارتی فوج اور پولیس نے مجاہدین کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں کمسن بچے سمیت 2 افراد جاںبحق‘ 15 زخمی ہو گئے۔
دریں اثناءمقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور گرفتاریوں کے خلاف بارش کے باوجود احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کے دور ان بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 48 افراد زخمی ہو گئے‘ وادی میں ایک دن وقفے کے بعد ایک بار پھر کرفیو نافذ کر کے لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا‘ پہیہ جام اور شٹر ڈاﺅن ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ حریت رہنماﺅں کی جموں و کشمیر چھوڑ دو پروگرام کے تحت مسلسل 25ویں روز بھی جمعہ کو وادی میں ہمہ گیر ہڑتال رہی۔ وادی کے کئی علاقوں میں رکاٹیں کھڑی کر کے کسی بھی شخص کو سرینگر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی حتیٰ کہ لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کےلئے مساجد میں بھی نہیں جانے دیا گیا سوپر قصبہ میں دن بھر بارش کی وجہ سے اگرچہ حالات پر امن رہے تاہم جمعہ کے بعد سینکڑوں نوجوان سڑکوں پر آئے اور وہ نعرے بازی کرنے لگے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کر نے کےلئے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
بانڈی پورہ میں ہمہ گیر ہڑتال کے دور ان نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں لوگوں نے ایک نوجوان ریاض احمد میر کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔ جلوس میں شامل مظاہرین ریاض کی رہائی اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس موقع پر پولیس وہاں پہنچ گئی اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر مکانوں کی توڑ پھوڑ کی۔
دریں اثناءسید علی شاہ گیلانی کی احتجاج کی کال پر آج مقدس مزار خانقاہ مولانا پر احتجاجی ریلی کو روکنے کے لئے غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا بی بی سی کے مطابق مسلسل چوتھے جمعہ کو بھی نماز جمعہ کے اجتماع پر پانبدی کے ردعمل میں مقامی علما نے حکومت کے خلاف فتویٰ جاری کرنے کی دھمکی دی ہے۔ متحدہ مسلم علما کے چیئرمین مفتی بشیر الدین نے بی بی سی کو بتایا کہ اگر حکومت نے پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ عوام سے جمعہ کے روز محاصرہ توڑ کر زبردستی مسجدوں میں داخل ہونے کی اپیل کریں گے‘ اگر اس کے باوجود حکومت کا رویہ نہ بدلا تو ہم سب مل کر حکومت کے خلاف فتویٰ جاری کریں گے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں