افغانستان میں طالبان دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں،ایساف فورس کا اعتراف

افغانستان میں طالبان دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں،ایساف فورس کا اعتراف
jarappقندھار (جنگ نیوز) افغانستان میں ایساف فورس نے اعتراف کیاہے کہ طالبان دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں اور لڑائی میں اضافہ ہوگیاہے۔

ایساف کمانڈر کا کہنا ہے کہ جنوبی افغان صوبہ قندھار میں طالبان کے مضبوط ٹھکانوں کے خاتمے کیلئے2004ء میں عراقی شہر فلوجہ طرز کی لڑائی کا امکان نہیں ہے۔
یہ بات جنوبی افغانستان میں ایساف فورسز کے کمانڈر میجر جنرل نک کارٹر نے ایک برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ مقامی افغان لوگ ہی طالبان کا خاتمہ کرینگے۔
واضح رہے کہ اتحادی افواج حالیہ کئی ہفتوں سے قندھار میں طالبان کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاریاں کررہی ہیں، جس میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ افغان و اتحادی فوجی حصہ لیں گے۔
2004ء میں عراق کے شہر فلوجہ میں ہونے والی خونریز لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ قندھار میں اس طرح کی تباہی کا امکان نہیں ہے جہاں امریکی فوج کو گلیوں میں مزاحمت کاروں کے ساتھ روبرو لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔
جنرل کارٹر نے اعتراف کیا کہ قندھار میں حالیہ امریکی و نیٹو فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد لڑائی میں اضافہ ہورہاہے تاہم اتحادی افواج نے طالبان کی ناک میں دم کررکھاہے اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان دوبارہ سے سراٹھا رہے ہیں اور وہ مزاحمت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ماہ رمضان کے آغاز پر صوبے میں سیکورٹی صورتحال میں بہتری کا امکان ہے اور مستحکم قندھار آئندہ سال کے آغاز کے ساتھ امریکی و نیٹو فورسز کیلئے اہم ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں