نیٹو سےمذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں: طالبان

نیٹو سےمذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں: طالبان
taliban1كابل (خبررساں ادارے) افغانستان میں سرگرم طالبان نے ذرائع ابلاغ كو بتایا ہے کہ وہ نیٹو کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ طالبان کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ اور برطانیہ کے اعلٰی فوجی عہدیدار یہ کہہ رہے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ وہ جنگ جیت رہے ہیں اور انہیں نیٹو حکام سے بات چیت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بی بی سی کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ ’جب تک غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل نہیں جاتیں ہم کسی سے بات نہیں کرنا چاہتے، نہ کرزئی سے نہ ہی کسی غیر ملکی سے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ ہم فتح یاب ہو رہے ہیں۔ اور جبکہ ہمیں برتری حاصل ہے، غیر ملکی فوجیں انخلاء پر غور کر رہی ہیں اور ان میں اختلاف سامنے آ رہے ہیں تو ہم کسی سے بات کیوں کریں‘۔
بی بی سی کے جان سمپسن کے مطابق طالبان یہ بھولے نہیں ہیں کہ سنہ 1996 میں ان کی کامیابی کا راز جنگی سرداروں کو اس بات پر قائل کرنے میں تھا کہ جیت انہی کی ہوگی اور اب اگر طالبان ایک مرتبہ پھر انہیں یہ باور کروانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں کہ انہیں امریکیوں اور برطانویوں پر فتح حاصل ہو رہی ہے تو یہ جنگی سردار ایک مرتبہ پھر ان کے ہم رکاب ہو سکتے ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں