افغانستان میں طالبان سے جلد مذاکرات ہونے چاہئیں، برطانوی آرمی چیف

افغانستان میں طالبان سے جلد مذاکرات ہونے چاہئیں، برطانوی آرمی چیف
uk-officerلندن ( اے ایف پی) افغانستان میں نیٹو افواج کے سابق سربراہ اور برطانوی افواج کے موجودہ سربراہ جنرل ڈیوڈ رچرڈز نے کہا ہے کہ سیاسی اور فوجی سربراہوں کو افغانستان میں طالبان سے جلد مذاکرات کرنے چاہئے ، افغانستان سے انخلا کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

تفصیلات کے مطابق بی بی سی ریڈیو کو انٹرویو میں برطانوی آرمی چیف نے کہا کہ مذاکرات کا وقت آ چکا ہے اور یہ جلد ہونے چاہئیں ، تاہم مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ ہم میدان چھوڑ کر جا چکے ہیں طالبان سے مذاکرات غیر ملکی فوجوں کی واپسی کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
انہوںنے کہا کہ مجھے اس بات کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ہم طالبان سے جلدی مذاکرات کیوں نہیں کرتے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک خالصتاً نجی انٹرویو ہے اور یہ ان کا ذاتی خیال ہے۔ انہوںنے کہا کہ مذاکرات میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے عسکریت پسندی کی ہر مہم میں ہمیشہ مذاکرات کا راستہ کھلا رہتا ہے مجھے اس بات کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ہم طالبان سے جلدی مذاکرات کیوں نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک خالصتاً نجی انٹرویو ہے اور یہ ان کا ذاتی خیال ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ساتھ گورننس اور ترقیاتی کاموں کو جاری رہنا چاہئے کیونکہ ہم اس کو نہیں چھوڑ سکتے یہ ایک مضبوط طریقہ ہے اور دونوں کام ہی ضروری ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں