مغربی اسلام فوبیا کے خلاف یو این اقدام کرے؛ او آئی سی کا مطالبہ

مغربی اسلام فوبیا کے خلاف یو این اقدام کرے؛ او آئی سی کا مطالبہ
anti-islamجنیوا (ایجنسیاں) اسلامی ممالک کی تنظیم “او آئی سی” نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی ممالک اور ذرائع ابلاغ میں بڑھتے ہوئے اسلام مخالف جذبات کی ترویج کے آگے بند باندھنے کا اہتمام کریں۔

اسلامی ملکوں کے مندوبین، جن میں پاکستان اور مصر کے نمائندے بھی شامل تھے، نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بتایا مغربی دنیا میں مسلمانوں سے سلوک نسلی پرستی اور تعصب کے زمرے میں آتیا ہے۔ اس رویے کا تدارک ہونا چاہئے۔
اقوام متحدہ کی سمری میں مصری مندوب کے حوالے سے بیان کیا گیا ہے کہ جو لوگ اصلا عرب ہیں، انہیں نسلی امتیاز، زینوفوبیا اور اسی نوعیت کی عدم برداشت کا سامنہ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کا کردار “مارجن لائز” ہو جاتا ہے۔
دنیا کے ستاون ملکوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سی میں پاکستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کے مذہبی آزادیوں کے تفتیش کار کو مغربی ملکوں میں اس نوعیت کی نسل پرستی کا جائزہ لینا چاہئے۔
او آئی سی کی جانب پاکستان نے یو این کونسل میں ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں مذہبی آزادیوں کے بارے میں تحقیق کرنے والے خصوصی تفتیش کار کو ہدایت کی ہے کہ وہ ابلاغ عامہ کے اداروں سے ملکر کام کریں تاکہ احترام، مذہبی اور ثقافتی تنوع کو برداشت کرنے کا کلچر پیدا کیا جا سکے۔
روس، چین اور کیوبا سمیت کونسل کے دوسرے 47 ارکان اور اسلامی ملکوں کی تنظیم کا کہنا ہے کہ مسلم شعائر کو “اسلام فوبیا” کی وجہ سے دہشت گردی کا مترادف قرار دینے سے تمام مسلمانوں کو استہزاء کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ او آئی سی رکن ممالک کو عالمی ادارے میں دوسرے ملکوں کی جتنے بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے، اس کے بعد مغرب کے اسلام فوبیا کے خلاف قرارداد منظور ہونا عین ممکن ہے۔
قرارداد میں تفتیش کار پر زو دیا گیا ہے وہ عالمی ادارے کے انسانی حقوق کمیشن کو ان اقدامات کے بارے سفارشات بھی پیش کرے کہ جو اس روش کی بیخ کنی کے لئے ضروری ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں