پاکستان:ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان پر انتباہ،حفاظتی اقدامات

پاکستان:ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان پر انتباہ،حفاظتی اقدامات
pakistan-shipsاسلام آباد/مسقط (ایجنسیاں) بحیرہ عرب میں آنے والاسمندری طوفان پیٹ جمعہ کو اومان کے ساحل سے ٹکرا گیا ہے اوراب یہ پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

پاکستان کے ساحلی علاقے میں سمندری طوفان ایک سوبیس کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ملک کے قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ ایجنسی کے سربراہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد نے ایک نجی ٹیلی وژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان کی شدت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی اور جب یہ پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرائے گا تو یہ بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے تمام امدادی ادارے سمندری طوفان پیٹ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہوسکتا ہے لیکن بعض کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کم تباہ کن اثرات ہوں گے۔
پیٹ کے اومان کے ساحل سے ٹکرانے کے باوجود اس کی شدت میں کمی نہیں آئی ہے اورپاکستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل قمرالزمان چودھری نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان زیادہ دیراومان کے ساحل پر نہیں رہے گا، اس کی شدت میں زیادہ کمی نہیں ہوئی اوراب یہ پاکستان کا رُخ کرے گا ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں سمندری طوفان ایک سو سے ایک سوبیس میل فی گھنٹہ کی رفتار سے رفتارسے شمال کی جانب بڑھ رہا ہے اوریہ کراچی سے700کلومیٹرکے فاصلے پر ہے۔ طوفان کے باعث تین سےپانچ میٹرتک سمندری لہریں بلند ہونے کا امکان ہے ،محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کی اندرون سندھ اور کراچی میں کل کسی وقت تیزہواؤں کے ساتھ موسلادھاربارش بھی ہوسکتی ہے۔
بلوچستان کے ساحلی شہرگوادراورگردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ممکنہ طوفان کے خدشے کے پیش نظرعوام میں خوف وہراس پھیلاہواہے۔گوادر اور گردونواح کے علاقوں جیوانی،پسنی اوردوسرے علاقوں میں جمعہ کی صبح سات بجے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس میں تیزی آتی جارہی ہے۔
ممکنہ طوفان کے خدشے کے پیش نظرگوادر میں ڈپٹی کمشنر کے دفترکوایمرجنسی سیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نیوی اورکوسٹ گارڈ سمیت تمام متعلقہ اداروں نے ممکنہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔پاک بحریہ نے دو ہیلی کاپٹر اسٹینڈ بائی رکھے ہوئے ہیں، جبکہ ماہی گیروں نے بھی اپنی کشتیاں ساحل پرلنگر انداز کردی ہیں۔
سمندری طوفان کا ہفتے کی شام یا اتوار کوپاکستان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے جس کے بعدساحلی علاقوں بشمول کراچی، ٹھٹھہ، حیدرآباد اور میرپورخاص میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔گوادراورپسنی میں لہروں کی بلندی بتدریج دیکھی جارہی ہے۔ صوبہ سندھ کےاضلاع ٹھٹھہ اوربدین میں ہزاروں لوگ ساحلی علاقوں سے نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات کی جانب چلےگئے ہیں اور مزید بھی نقل مکانی کررہے ہیں۔
پیٹ کے بارے میں پہلے سب سے زیادہ شدت یعنی کیٹگری پانچ کا طوفان بننے کی پیشین گوئی کی گئی تھی۔واضح رہے کہ اومان میں اس سے پہلے 2007ء میں سمندری طوفان آیا تھا جس میں چون افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں