
اردن سے العربیہ ٹی وی کے نمائندے نے بتایا ہے کہ ان غیر ملکیوں کو بئر سبع کی اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا ہے۔
رہائی پانے والوں میں پاکستان کے پرائیویٹ ٹی وی چینل”آج” کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سید طلعت حسین، پروڈیوسر رضا آغا اور الخبیب فاونڈیشن کے سربراہ ندیم احمد خان ایڈووکیٹ بھی شامل ہیں۔ رہائی پانے والوں میں 30 اردنی، آٹھ ارکان پارلیمنٹ سمیت 28 الجزائری، چار بحرینی، سات مراکشی، 18 کویتی، چار یمنی، 11 ملائشیائی، تین موریتانی، تین آذربائیجانی، 12 انڈونیشائی اور ایک عمانی شہری شامل ہیں۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق اردنی حکومت نے رہائی پانے والوں کا استقبال کے لئے آنے والوں کو استقبال کی بہتر سہولیات فراہم کی ہیں۔
محصورین غزہ کے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد اسرائیل کو عالمی سطح پر بہت زیادہ تنقید اور دباو کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد صہیونی ریاست نے 680 گرفتار شدگان کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ وہ ان بیس افراد کو رہا نہیں کرے گا کہ جنہوں نے بحری جہاز پر حملہ آور یہودی فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نیر ھیفٹنز نے صحانیوں کو تحریری بیان میں یہ خبر دی تھی کہ “تمام زیر حراست کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔”
رہائی پانے والوں میں پاکستان کے پرائیویٹ ٹی وی چینل”آج” کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سید طلعت حسین، پروڈیوسر رضا آغا اور الخبیب فاونڈیشن کے سربراہ ندیم احمد خان ایڈووکیٹ بھی شامل ہیں۔ رہائی پانے والوں میں 30 اردنی، آٹھ ارکان پارلیمنٹ سمیت 28 الجزائری، چار بحرینی، سات مراکشی، 18 کویتی، چار یمنی، 11 ملائشیائی، تین موریتانی، تین آذربائیجانی، 12 انڈونیشائی اور ایک عمانی شہری شامل ہیں۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق اردنی حکومت نے رہائی پانے والوں کا استقبال کے لئے آنے والوں کو استقبال کی بہتر سہولیات فراہم کی ہیں۔
محصورین غزہ کے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد اسرائیل کو عالمی سطح پر بہت زیادہ تنقید اور دباو کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد صہیونی ریاست نے 680 گرفتار شدگان کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ وہ ان بیس افراد کو رہا نہیں کرے گا کہ جنہوں نے بحری جہاز پر حملہ آور یہودی فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نیر ھیفٹنز نے صحانیوں کو تحریری بیان میں یہ خبر دی تھی کہ “تمام زیر حراست کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔”
آپ کی رائے