اسلام آباد (ثناء نیوز ) ملک کی دینی ومذہبی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلئے رابطوں پر اتفاق کر لیا۔ جمعیت علماء اسلام (ف) نے دینی جماعتوں کے اتحاد کی بحالی کیلئے حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دیدیا۔
دینی و مذہبی جماعتوں نے فاٹا پر امریکی ڈرون حملوں کوپاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے بیرونی مداخلت کیخلاف مشترکہ جدوجہد پر بھی اتفاق کیا ہے۔دینی جماعتوں نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فاٹا پر ہونیوالے ڈرونز کو گرا دیں ۔
متحدہ مجلس عمل میں شامل دینی ومذہبی جماعتوں کا اجلاس بدھ کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اقامت گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما قاضی حسین احمد، مولانا فضل الرحمن،علامہ ساجد علی نقوی ، لیاقت بلوچ ، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر ، پیر عبدالرحیم نقشبندی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال بالخصوص غیر ملکی مداخلت ، قومی سلامتی کے امور دینی و مذہبی جماعتوں کے تعلقات کار اور دیگر امور کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس کے بعد دینی ومذہبی جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کی بحالی کا عندیہ دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ دینی جماعتوں کا اتحادمتحدہ مجلس عمل دوتین سالوں سے اتحاد معطل تھا اس کی کارکردگی منجمد تھی، پہلی مرتبہ جمود کو توڑا گیا ہے جو کہ اچھا آغاز ہے۔آئندہ اجلاس جمعیت اہلحدیث کی میزبانی میں تیرہ جون کو لاہور میں ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے جو کہاہے ٹھیک کہاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی مداخلت کیخلاف ملکر کام کرنے کے نقطے پر اتفاق ہے۔ تمام دینی جماعتیں اس حوالے سے مشترکہ موقف رکھتی ہیں۔
متحدہ مجلس عمل میں شامل دینی ومذہبی جماعتوں کا اجلاس بدھ کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اقامت گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما قاضی حسین احمد، مولانا فضل الرحمن،علامہ ساجد علی نقوی ، لیاقت بلوچ ، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر ، پیر عبدالرحیم نقشبندی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال بالخصوص غیر ملکی مداخلت ، قومی سلامتی کے امور دینی و مذہبی جماعتوں کے تعلقات کار اور دیگر امور کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس کے بعد دینی ومذہبی جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کی بحالی کا عندیہ دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ دینی جماعتوں کا اتحادمتحدہ مجلس عمل دوتین سالوں سے اتحاد معطل تھا اس کی کارکردگی منجمد تھی، پہلی مرتبہ جمود کو توڑا گیا ہے جو کہ اچھا آغاز ہے۔آئندہ اجلاس جمعیت اہلحدیث کی میزبانی میں تیرہ جون کو لاہور میں ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے جو کہاہے ٹھیک کہاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی مداخلت کیخلاف ملکر کام کرنے کے نقطے پر اتفاق ہے۔ تمام دینی جماعتیں اس حوالے سے مشترکہ موقف رکھتی ہیں۔
آپ کی رائے