فرانس:پارلیمان نے برقع اوڑھنے پر پابندی کی منظوری دے دی

فرانس:پارلیمان نے برقع اوڑھنے پر پابندی کی منظوری دے دی
veiledپیرس (ایجنسیاں) فرانس کی پارلیمان نے مسلمان خواتین کے چہرے کے نقاب پر پابندی عاید کرنے کے لیے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے جس سے اس ضمن میں قانون کے نفاذ کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

قومی اسمبلی میں عوامی مقامات پر اسلامی حجاب کو غیر قانونی قراردینے سے متعلق بل کی منظوری کے بعد فرانس دوسرا یورپی ملک بن گیا ہے جس نے یہ اقدام کیا ہے۔چند روز قبل بیلجئیم کی پارلیمنٹ نے مسلمان خواتین کے نقاب اوڑھنے پر پابندی لگانے کے لیے قانون کی منظوری دی تھی۔
فرانسیسی صد نکولا سارکوزی کی دائیں بازوکی جماعت یو ایم پی اور حزب اختلاف سوشلسٹ پارٹی نے مسلمان خواتین کے خلاف قرارداد کی منظوری کے لیے مکمل اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ”نقاب جمہوریہ فرانس کی اقدار کے منافی ہے”۔
فرانس کی وزیرانصاف میچل ایلیوٹ میری نے قومی اسمبلی میں قرارداد پر رائے شماری سے قبل تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ”مکمل نقاب ہماری مشترکہ اقدارکو چیلنج کرتا اور ان اصولوں کے منافی ہے جن کے تحت ہم زندگیاں گزاررہے ہیں”۔
اس خاتون وزیرکا کہنا تھا کہ حکومت نے اس طرح کے اعمال کا مقابلہ کرنے کا عزم کررکھا ہے جو جمہوریہ فرانس کی اقدار کے منافی ہے۔
اگلے ہفتے سارکوزی کی کابینہ بل کے مسودے کا جائزہ لے گی جس کے تحت مکمل نقاب اوڑھنے والی خواتین کو جرمانہ کیا جائے گا اوراپنے بیویوں،بہنوں یا بیٹیوں کو نقاب اوڑھنے پر مجبور کرنے والے مرد حضرات کو جیل کی سزائیں سنائی جاسکیں گے۔اس کے بعد اس بل کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں