اجمل قصاب مرکزی مجرم، دو بھارتی شہری بری

اجمل قصاب مرکزی مجرم، دو بھارتی شہری بری
ajmal-kasabممبئی(جنگ نیوز/ایجنسیاں) بھارت کی خصوصی عدالت نے ممبئی حملوں کے اہم مبینہ ملزم اجمل قصاب کو مرکزی مجرم قرار دے دیا ہے جبکہ شریک ملزمان دوبھارتی شہری فہیم انصاری اور صباء الدین شیخ کو بری کردیا ہے۔ قصاب کی سزا کا تعین اض منگل کو کیا جائیگا۔ بھارتی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ممبئی حملوں کی سازش کالعدم لشکر طیبہ حافظ سعید اور ذکی الرحمن لکھوی نے پاکستان میں تیار کی ہے، اجمل قصاب پر لگائے گئے تمام الزامات درست ہیں، جبکہ فہیم انصاری اور صباح الدین جن پر اجمل قصاب کو نقشے دینے کا الزام تھا ، کا کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اجمل قصاب نے بھارت کے خلاف جنگ کی، جس کی سازش پاکستان میں تیار کی گئی۔

دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم نے کہا ہے کہ ممبئی کے واقعے میں محمد اجمل امیر قصاب کے مقدمے کا فیصلہ پاکستان کیلئے پیغام ہے کہ وہ ہندوستان میں دہشتگرد بھیجنا بند کرے۔ اجمل قصاب پر ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل فرد جرم عائد کی گئی، جس میں ان پر 86 الزامات عائد کئے گئے۔ان کے خلاف ایف بی آئی کے ایجنٹوں سمیت 658گواہیاں پیش کی گئیں۔ ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں قائم خصوصی عدالت کے جج نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ دو شریک ملزمان فہیم انصاری اور صباء الدین شیخ کیخلاف پیش کئے جانے والے ثبوت ناکافی تھے، مقدمے کی سماعت کے دوران اجمل قصاب نے دعویٰ کیا تھا کہ فہیم انصاری اور صباء الدین نے کالعدم لشکر طیبہ کے رہنماؤں کو ممبئی کے نقشے فراہم کئے تھے تاہم جج نے اس بنیاد پر اجمل قصاب کے دعویٰ کو مسترد کر دیا کہ مذکورہ نقشوں سے کہیں بہتر نقشے انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل سے ڈاؤن لوڈ کئے جا سکتے ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران 26 نومبر 2008ء کے ممبئی حملوں کے دوران زخمی ہونے والے متعدد افراد اور پولیس افسران، غیر ملکیوں اور بھارتی فورسز کے ارکان سمیت ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کو گواہان کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ارکان نے بھی اس مقدمہ میں گواہی دی۔
پیر کو مقدمے کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر ممبئی کی خصوصی عدالت میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ صرف کچھ صحافیوں کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تاہم کسی کو اس موقع پر موبائل فون اپنے ہمراہ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بھارتی حکومت کے وکیل اجوال نکم نے اجمل قصاب پر نہ صرف لوگوں کو ہلاک کرنے بلکہ ممبئی حملوں کی پوری منصوبہ بندی کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ اجمل قصاب نے کہاکہ اسے ممبئی حملوں سے کئی روز قبل گرفتار کیا گیا تھا اور ممبئی حملوں کی ویڈیو میں نظر آنے والا شخص وہ نہیں۔ اجمل قصاب نے گواہوں کے بیانات کو بھی مسترد کر دیا۔ فہیم انصاری اور صباء الدین شیخ نے اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور کہاکہ ممبئی حملوں کے متاثرہ مقامات کی ریکی امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلے نے کی تھی۔
یاد رہے کہ ممبئی حملوں میں 183 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں ممبئی پولیس کے تین اعلیٰ افسروں سمیت 15 اہلکار بھی شامل تھے۔ بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں ملوث 10 میں سے 9 حملہ آوروں کو جوابی کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا جبکہ واحد مبینہ ملزم اجمل قصاب کے خلاف کئی ماہ تک عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔ دریں اثناء بھارتی وزیر داخلہ نے اجمل قصاب کو قصور وار قرار دیے جانے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کی برآمد بند کرے، اگر وہ دہشت گرد بھیجتے ہیں اور وہ ہماری گرفت میں آتے ہیں تو انہیں انصاف کا سامنا کرنا ہو گا اور انہیں مثالی سزائیں دی جائینگی۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کے باوجود اجمل قصاب اور دیگر ملزمان کیخلاف قانون کے مطابق مقدمہ چلایا گیا اور انہیں وہ تمام سہولتیں فراہم کی گئیں جو ہندوستانی قانون کے مطابق ملزموں کو حاصل ہوتی ہیں، یہ ایک کھلا مقدمہ تھا۔ قصاب کی نمائندگی کیلئے وکیل تھے اور انہیں قصاب کے دفاع کیلئے اپنی دلیل دینے کی مکمل آزادی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ اس حقیقت کا عکاس ہے کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں قانون کی عمل داری ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں